سندھ : تفصیلات کے مطابق۔ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ اور محکمہ تعلیم کے نسل پرست اور متعصب افسران کی ایک خاص طبقہ کو تعلیم سے محروم رکھنے کی ناپاک سازش ضلع سانگھڑ سمیت صوبہ کے مختلف علاقوں کے اسکولوں میں اردو میڈیم کے طلباء کو کتابیں مہیا نہیں کی گئیں۔
سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے سندھی میڈیم کی کتابوں کی چھپائی سے لیکر تقسیم تک کا مرحلہ تقریبا مکمل کر لیا۔ تاہم ضلع سانگھڑ سمیت صوبہ بھر کے اسکولوں میں اردو میڈیم کے طلباء کو کتابیں مہیا نہیں کیں گئیں۔ضلع سانگھڑ میں اب تک اردو پرائمری اسکولوں میں محض پانچویں جماعت کے طلباء کو کچھ کتابیں فراہم کی کئیں ہیں جبکہ باقی کلاس اول تا کلاس چہارم تک کے بچے تاحال کتابوں سے محروم ہیں۔ کلاس چھٹی سے کلاس نہم تک اردو میڈیم کے طلباء کو آسان سندھی ،معاشرتی علوم، اردو ، انگریزی اور دیگر سبجیکٹس کی کتابیں مہیا نہیں کی گئیں۔با خبر ذرائع کے مطابق ضلع کے اعلیٰ افسران نے اساتذہ اور والدین کی شکایت پر دلاسہ دیا ہے کہ اردو میڈیم کی کتابیں جون کی 5 تاریخ تک آنے کی امید ہے۔
با خبر ذرائع کے مطابق اردو بولنے والی آبادی کو تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ساتھ محکمہ تعلیم کے متعصب افسران بھی برابر کے شریک ہیں جو اسکولوں میں اردو میڈیم کی کتابوں کی عدم فراہمی پر متعلقہ ادارے اور افسران کو رپورٹ کرنے سے پہلو تہی کر رہے ہیں ۔سنجھورو کے مختلف اسکولوں میں زیر تعلیم اردو میڈیم کے بچوں کے والدین نے اس معاملے نیشنل پریس کلب کے توسط سے سخت تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
والدین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے ایک خاص طبقہ کو تعلیم کے زیور سے محروم رکھا جارہا ہے۔ ایک طرف سندھی میڈیم ہے جس کی کتابیں اسکولوں میں وافر تعداد میں دستیاب ہیں اور دوکانوں اور پرائیویٹ اسکولوں میں بھی مہیا کی جارہی ہیں جبکہ دوسری طرف اردو میڈیم کی کتابے پیسوں سے مارکیٹ میں بھی دستیاب نہیں ہیں۔ہماری آئندہ نسلوں کو بھی دوسرے درجے کا شہری بنائے رکھنے کی حکمت عملی پر عمل کیا جارہا ہے۔ والدین نے صدر، وزیر اعظم،چیف جسٹس آف پاکستان، گورنر سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ ایک خاص طبقہ کو تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش کا نوٹس لیں اور نسل پرستوں کے خلاف سخت کاروائی کے احکامات صادر فرمائیں۔