کراچی : انجمن طلبہ اسلام سندھ کے ناظم محمد زبیر ہزاروری نے کہا ہے کہ سندھ بھر کی جامعات میں امتحانات روک دئے گئے ہیں، سندھ حکومت کی طرف سے جاری کردہ رجسٹرار کے ٹینڈر سے اساتذہ و ملازمین کے ساتھ غیر اخلاقی اور غیرمنصفانہ عملی کیا گیا ہے، حکومت سندھ جامعات پر کوئی قانون نافذ کرنے سے پہلے سندھ بھر کی جامعات کی انتظامیہ کو اعتماد میں لے، سیمسٹر امتحانات رکنے کی وجہ سے نیا سیمسٹر بھی وقت پر نہیں شروع ہو سکے گا، طلبہ کے پرچے نہ روکے جائیں، احتجاج کے دیگر بہت سے طریقے موجود ہیں۔
احتجاج اس طرح ہونا چاہئے کہ ہزاروں طلبہ کا مستقبل دائو پر نہ لگے ، سندھ بھر کی جامعات میں جاری ہرتال سے ہزاروں طلبہ و طالبات متاثر ہو رہے ہیں، عین سیمسٹر امتحانات کے دوران یہ سب کچھ ہونا غیر ذمہ دارانہ عمل ہے،سندھ حکومت جلد اپنی حکمت عملی واضح کرے ، وزیر تعلیم نثار کھوڑو اپنی ذمہ داری ادا کریں اور معاملات کا حل نکالیں،جامعہ کراچی کی تنظیمی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ناظم سند ھ محمد زبیر ہزاوری نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام سندھ کے زیر اہتمام سندھ بھر کے ٢٣ اضلاع میں ضلعی کنوینشن منعقد کئے جا رہے ہیں، کراچی کنونشن ٢٢ جون کو منعقد ہوگا، رمضان کے بعد کراچی میں ہی سندھ سطح کا دو روزہ تربیتی ورکشاپ منعقد کیا جائے گا۔
اس اجلاس میں جامعہ کراچی سے نئے طلبہ نے انجمن طلبہ اسلام میں شمولیت اختیار کی، ناظم جامعہ کراچی عبداللہ نورانی نے ناظم سندھ اور کراچی ڈویژن کی کابینہ کو استقبالیہ پیش کیا، اس اجلاس میں ناظم کراچی نبیل مصطفائی، جنرل سیکرٹری کراچی سیف الاسلام، بابر مصطفائی، اور دیگر نے شرکت کی۔