سندھ میں گندم کی بین الصوبائی نقل و حمل پر پابندی عائد

Wheat

Wheat

کراچی (جیوڈیسک) حکومت سندھ نے دفعہ 144 کے تحت دوسرے صوبوں سے سندھ میں گندم اور آٹے کی نقل و حمل پر پابندی عائد کردی ہے اور گندم ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف فوری طور پر کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے مل مالکان کو بھی ہدایت کی کہ وہ غیر معیاری آٹا مارکیٹ میں لانے سے گریز کریں اور وفاقی حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ وہ گندم کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کرے۔

مذکورہ فیصلے بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت گندم کے معیار، آٹے کی قیمتوں اور گندم پر سبسڈی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں کیے گئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ کسان دوست پالیسیوں کے باعث ہم گندم اور دیگر اجناس کی اچھی فصلیں حاصل کر رہے ہیں اور اس وقت صوبہ سندھ کے پاس نہ صرف ضرورت سے زائدگندم موجود ہے بلکہ وہ اسے برآمد کرنے کے بھی قابل ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر صحت جام مہتاب ڈھر، صوبائی وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ اور سیکریٹری خوراک سعید اعوان پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو کثیر الجہتی مارکیٹ میکنزم کی تشکیل، گندم کی برآمد اور گندم کی طلب بڑھانے سے متعلق امور کا جائزہ لے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پالیسیاں ترتیب دیتے وقت آبادگاروں کے مفادات کا ہر قیمت پر خیال رکھا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مارکیٹ میں غیر معیاری آٹے کی فراہمی سے متعلق رپورٹ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ مالی مفادات کی خاطر انسانی صحت سے کھیلنے والے مذموم عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز بالخصوص بارڈرز کے ساتھ ملحق اضلاع کی انتظامیہ گندم کی دوسرے صوبوں سے نقل و حمل اور ذخیرہ اندوزی پر کڑی نگاہ رکھے۔