سنگاپور (جیوڈیسک) سنگاپور میں انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا کے جنگلوں میں بھڑکنے والی آگ کے نتیجے میں دھویں کے بادل چھانے کے بعد وہاں تیسرے روز فضائی آلودگی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے فضائی آلودگی پلوٹینٹ سٹینڈرڈ انڈیکس پر 401 تک جا پہنچی جو کہ ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ سطح تھی۔
فضائی آلودگی نے سنگا پور کے پڑوسی ملک ملائیشیا کو بھی متاثر کیا جہاں ملک کے جنوب میں واقع مزید 100 سکولوں کو بند کر دیا گیا۔ انڈونیشیا میں ہیلی کاپٹروں کی مدد سے آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ سنگا پور کے وزیرِ اعظم نے جمعرات کو ایک بیان میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ دھویں کے بادل کئی ہفتوں تک موجود رہیں گے۔
انھوں نے کہا ہم یہ بتا نہیں سکتے کہ یہ مسئلہ کیا رخ اختیار کرے گا اس کا انحصار آگ، موسم اور ہوا پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فضائی آلودگی متعدد ہفتوں تک رہ سکتی ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ سماٹرا کے خشک موسم کے خاتمے تک قائم رہے جو ستمبر یا اکتوبر بھی ہو سکتا ہے۔
سنگا پور کے ایک رہائشی نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ گزشتہ دو دنوں سے اپنے گھر میں مقیم ہیں۔ انھوں نے کہا میرے فلیٹ کی تمام کھڑکیاں بند اور ائیر کنڈیشنر چل رہا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ان کی والدہ ماسک پہن کر شاپنگ کے لیے باہر گئیں۔ سنگا پور کے ایک ڈاکٹر نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کے ان کے والدین اس بات پر پریشان ہیں کہ دھویں کے بادل کب تک رہیں گے۔
سنگاپور میں دھویں کے بادلوں کی وجہ سے ماسک کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔اس کے علاوہ ائر ٹریفک کنٹرولز کو کہا گیا ہے کہ وہ زیادہ احتیاط کریں جبکہ فاسٹ فوڈ ریستوران میکڈونلڈز نے کھانے کی ترسیل وقتی طور پر روک دی ہے۔