سنگاپور (جیوڈیسک) سنگاپور میں پولیس نے فٹبال کے عالمی مقابلوں میں میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے شبہ میں چودہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق حراست میں لیے جانے والوں میں بارہ مرد اور دو خواتین شامل ہیں اور انہیں یورپی اور سنگاپور کے حکام کے مختلف چھاپوں کے دوران پکڑا گیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد میں مبینہ طور پر اس جرم کا ماسٹر مائنڈ بھی شامل ہے تاہم اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ اس معاملے کی تفتیش کرنے والے افسران کے مطابق انہوں نے 2008 سے 2011 کے دوران 680 مشتبہ میچوں کی نشاندہی کی ہے جس میں سے 380 یورپ میں کھیلے گئے۔
ان میچوں میں فٹبال ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ مقابلے اور یورپی چیمپیئنز لیگ کے مقابلے بھی شامل ہیں۔ یورپی حکام کے مطابق سنگاپور سے تعلق رکھنے والے ایک جواری اور سٹہ باز گروہ نے ان میچوں کے لیے کھلاڑیوں، ریفریز اور میچ سے متعلق دیگر حکام سے رابطے کیے۔ پولیس نے حراست میں لیے جانے والے افراد کی قومیتیں ظاہر نہیں کی ہیں۔ ان کے مطابق سرغنہ سمیت پانچ افراد کو تفتیش کے لیے حراست میں رکھا گیا ہے جبکہ بقیہ نو افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
سنگاپور کی پولیس کے مطابق ان تحقیقات میں انٹر پول اور یورو پول ایجنسیاں بھی شریک ہیں۔ ان گرفتاریوں کے بعد ایک بیان میں انٹر پول کے سیکرٹری جنرل رونلڈ نوبیل نے کہا تھا کہ سنگاپور کے حکام نے عالمی میچ فکسنگ سنڈیکیٹ پر کریک ڈائون کے سلسلے میں اس معاملے کے مرکزی مشتبہ افراد اور مبینہ سرغنہ کو گرفتار کر کے اہم قدم اٹھایا ہے۔