سر سید احمد خان کے 116 یومِ وفات پر وزارتِ اطلاعات و ثقافت حکومت پنجاب کے زیرِ اہتمام تقریب

لاہو: سر سید احمد خان کے 116 یومِ وفات پر وزارتِ اطلاعات و ثقافت حکومت پنجاب کے زیرِ اہتمام ایک خصوصی تقریب آج پیلاک آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی۔تقریب سے جناب سینئر کالم نگار سجاد میر، جناب سلمان عابد ،جناب اثر چوہان،جناب ڈاکٹر اعجاز بٹ،جناب حنیف شاہد ڈائریکٹر بزمِ اقبال نے خطاب کیا، اس تقریب کی صدارت سرسید احمد خان کے پڑ پوتے جناب اسد اللہ خان نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت جناب رانا محمد ارشد تھے۔

مقررین نے سر سید احمد خان کی جنوبی ایشیاء کے مسلمانوں کی خدمات پر اظہارِ خیال کیا اور انہیں پاکستان کا محسنِ اعظم قرار دیا۔ سرسید نے مسلمانانِ ہند میں تعلیمی شعور بیدار کرنے کیلئے جو قردار ادا کیا وہ ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ سر اسد اللہ خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ پہلی دفعہ حکومتی سطح پر سرسید احمد خان کی برسی منائی گئی ہے اور آج ہمارے خاندان کا سر فخر سے بلند ہوگیا ہے۔پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت جناب رانا محمد ارشد نے تقریب میں خطاب فرمایا کہ وزرات اطلاعات و ثقافت کے تحت ہر ماہ جدوجہد آزادی کے قائدین کی خدمات کے اعتراف میں طلباء و طالبات کے درمیان اسطرح کی تقریبات باقاعدگی سے ہوتی رہیں گی۔

تقریب میں مقامی کالجوں کے طلبہ و طالبات کے درمیان ذہنی آزمائش کا بھی مقابلہ منعقد ہوا جس میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور نے پہلی،گورنمنٹ کالج ٹائون شپ نے دوسری اور گورنمنٹ کالج برائے خواتین (گلبرگ) نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔اس مقبلے میں منصفین کے فرائض پروفیسر مسعود احمد اور حریمہ طارق نے ادا کیے۔مزید براں پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت جناب رانا محمد ارشد نے کہا کہ جناب وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق مشاہیر ین پاکستان کی تاریخی خدمات کو خصوصی طور پر حکومتی سطح پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس سلسلے میں پہلی تقریب سرسید احمد خان کی 116 برسی کے موقع پر منعقد کی گئی ہے۔

حقیقت میں سر سید احمد خان نے 1857ء کی جنگِ آزادی کے بعد ہندوئوں اور انگریزوں نے جس طرح تمام تر ذمہ داریاں مسلمانوں پر ڈال کر انہیں قصوروار قرار دیااور اِن پر ظلم و ستم بڑھا دیئے اور نوکریوں کے دروازے بند کر دیئے اس پر مسلمانوں کو بنیادی حقوق اور تعلیم پر زور دیا کیونکہ تعلیم کے بغیر انِ کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتاتھا۔لہذا سر سید احمد خان کا مشن مارچ 1898ء میں اِن کی وفات کے بعد ڈاکٹر محمد علامہ اقبال نے اِن کے مشن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے آگے بڑھے اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے عملی کوششیں کر کے 14 اگست 1947ء کو ایک آزاد ملک پاکستان حاصل کر کے انِ کے مشن کو مکمل کیا۔