تحریر : ممتاز امیر رانجھا سراج الحق صاحب لندن اور پاناما کیا کرینگے۔اتنے سخت ٹمپریچرمیں آپ نے اپنے چاہنے والوں کو ٹرین مارچ میں ہی اتنا ذلیل کر لیا ہے کہ وہ اب شاید آپ کے ساتھ فالودے والے کی ریڑھی تک بھی نہ جائیں۔ہاں مفت سفر کرنیوالے اور آپ سے خرچہ پانی لینے والے ہی آپ کے ساتھ سفر کرینگے۔اگرآپکے ساتھ سفر کرنیوالوں کو خدانخواستہ ہیٹ اسٹروک ہو گیا تو پھر لندن یا پانامہ جانے کا کیا فائدہ لوگ تو پھر آپ کی طرف مارچ کرینگے۔
شکر ہے یہ واقعہ اس حکومت کے دور میں ہوا۔پاناما لیکس کے چکر میں حکومت کے پیچھے پڑنے والوں کے لئے اچھی خبر ہے۔اگر یہی واقعہ خدانخواستہ زرداری دور میں ہوتا تو سارے پیسے۔۔۔۔۔۔۔باقی تو آپ سمجھ ہی گئے ہونگے۔ویلڈن سعد رفیق۔ہو سکتا ہے خان صاحب یہ خبر پڑھ کر بھی اس خبر پر یقین نہ کریںکیونکہ ان کا یقین اب یقین نہیں رہا۔
ٹھیک ہے عابد شیر علی صاحب ،ہم اگر مان بھی لیں کہ عمران خان کے جھوٹ کی وجہ سے چوہوں کا عذاب نازل ہوا مگر آپ خود بھی باالخصوص رمضان میں محتاط رہنا۔خدارا رمضان میں لوڈ شیڈنگ کنٹرول کم کرکے عوام کو سچی سچی لوڈ شیڈنگ کا بتانا۔خدانخواستہ آپ کے جھوٹ کی وجہ سے عوام پر شدید گرمی میں رمضان میں لوڈشیڈنگ کا عذاب مسلط ہو سکتا ہے۔ہم تو اپنے علاقہ میں واپڈا کمپلین آفس کریں تو وہ سالے ہمارا فون اٹینڈ ہی نہیں کرتے بلکہ ہمارے علاقے میںکھمبے اتنے ناقص ہیں کہ تاریں اکثر آپس میں جڑ جاتی ہیں اور بجلی کئی کئی گھنٹے نہیں ہوتی۔
ALLAH
اللہ تعالیٰ آپ کی زبان مبارک کرے۔ہم تو چاہتے ہیں کہ پرائمری سکول اچھے نجی سکولوں سے اچھی تعلیم دیں۔پنجاب پولیس موٹروے پولیس کی طرح نیک صورت ہو جائے۔محکمہ اوقاف غریب مساکین کو تلاش کر کے ان کی امداد کرے۔شہروں کی صفائی کرنے والوں کی نگرانی ہوتاکہ وہ لوگوں سے پیسے لیکر مخصوص گھروں تک صفائی نہ کریں بلکہ ہر کسی کے گھر تک صفائی کریں۔سکول ٹیچر حاضری لگا کر اپنا ذاتی کاروبار چمکانے نہ لگ جائیں،لوگوں کی دہلیز تک صحت، گیس،پانی اور بجلی جیسی سہولیات باہم پہنچائیں تو اصل خدمت ہے۔ملک و قوم کو1947ء سے خدمت کے ریکارڈ کرنیوالوں کا انتظار ہے ،اللہ تعالیٰ عوام کی او ر آپ کی خواہش پوری کرے۔آمین۔
مشعل اوباما،پاکستانی سفیر اور ان کی بیگم کی فوٹو دیکھ کر تو یہی لگتا ہے کہ مشعل اوباما پاکستانی سفیر کو کہ رہی ہوں تو کھینچ میری فوٹو ہمارا مطلب ہے کہ پاکستانی سفیر اور ان کی بیگم کے ساتھ اتنا ”کلوزاپ” ،یقین کریں امریکن بڑے خطرناک لوگ ہیں۔جس چیز کے پیچھے پڑ جائیں اس کا کچھ نہ کچھ کر کے ہی چھوڑتے ہیں۔دعا کریں امریکہ خدانخواستہ ہندوستان کے ساتھ ملکر پاکستان کے خلاف کسی گہری سازش کا حصہ نہ بن جائے۔امریکہ سرکار بن دیکھے ایسے ایسے کام کر جاتی ہے جس کے دورس نتائج ہوتے ہیں۔ہندوستان امریکہ کی سر عام محبت بہت ہی معنی خیز اور خوفناک ہے،اس کا اندازہ اگر ہم سارے کر لیں تو یقینا ہم ایک کامیاب قوم ہیں۔
پاکستان سفیر اور ان کی بیگم سے مشعل اوباما کی خفیہ محبت پاکستان کے حق میں بہتر ہو تو اچھا ہے۔اس محبت کا ازالہ خدانخواستہ پاکستان اور پاکستانی عوام کو ادا نہ کرنا پڑے۔
Hamdullah
لڑائی واقعی افسوسناک ہے۔اس لڑائی کا سارا غبار سینیٹر حمد اللہ صاحب پر نکالنا بھی غلط ہے۔سر پر دوپٹہ اتارے خاتون کو بھی معصوم سمجھنا دراصل ایک بہت بڑی بیوقوفی ہے۔ احقر نے اس ٹالک شوکو کئی بار، ری وائنڈکر کے دیکھا ہے۔دونوں پارٹیاں جذباتی ہو جاتی ہیں او ر جذبات میں دونوں گروپس نے ایک دوسرے کی ماں بہن ایک کردی ہے۔آزاد خیال طبقہ سینیٹر صاحب کوکو گناہگار ثابت کریگا اور علماء صاحبان ماروی سرمد کی شوخ خیالی ہائی لائٹ کرے گی۔دیکھا جائے تو دونوں نے فائول کھیلا ہے۔
وزیراعظم پاکستان کا آپریشن کے بعد چہل قدمی کرنا بہت اچھی بات ہے ۔لیکن صاحب میاں صاحب کو بتا دو یہاں پاکستان میں اپوزیشن میاں صاحب کی حکومت کے خلاف محاذ بنا کر چہل قدمی نہیں بلکہ دھرنا پروگرام تشکیل دینے میں سر گرم ہیں۔لگتا ہے ایک طرف رمضان کا اختتام ہوگا دوسری طرف بابائے دھرنا اور عوام کامرنا پروگرام کے چیئرمین قادری اور غیر حاضر دماغ خان صاحب ملکر عوام کو سڑکوں پر بے حال کرنے کا کوئی نیا پروگرام بنا کر میدان سیاست میں جلوہ گر ہونے کو ہیں۔راتوں رات وزیراعظم بننے کے لئے اپوزیشن اب کونسا آئیڈیا لیکر آتے ہیں اس کا کسی کو اندازہ نہیں۔لیکن ایسا ضرور لگتا ہے کہ حکومت چھیننے کے لئے کوئی بڑی سازش سیاسی دیگچے میں پک رہی ہے۔
میاں جی چہل قدمی چھوڑو اور ملک میں آکر ترقی کے نئے کام شرو ع کرو۔ہو سکے تو جاتے جاتے عوام کے لئے کوئی پر سکون ماحول چھوڑ جائو۔آپ ہوں نہ ہوں آپ کے کام عوام کے ذہنوں میں کوئی اچھا تاثر ہی چھوڑ جائیں۔یہ دھرنے تو ہر سال ہر اپوزیشن کرے گی کیوں کہ حکومت تو ہر لالچی سیاستدان کی اشد ضرورت ہے۔