اسلام آباد: عزاداری سید شہداء ظالم قوتوں کے خلاف صدائے احتجاج ہے ،رہتی دنیا تک اسے کوئی ظالم روک نہیں پائے گا،امام عالی مقام کی سیرت طیبہ پر مسلمان عمل پیرا ہوں تو معاشرے سے ظلم اور نا انصافی کا خاتمہ ممکن ہو،عزاداری سید شہداء اور واقعہ کربلا نے ہی اسلام کو دائمی دوام بخشا،ظالم جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہنا ہی پیغام حسنیت ہے ،کربلا والوں کی قربانی دین محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احیاء کے لئے تھی۔
ان خیالات کا اطہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عزاداروں سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ عزاداری واجب تھی لیکن اس برس پیروان حسینی اسے اوجب تر سمجھ کرانجام دیں،عزاداران امام مظلوم کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والے دراصل اس عمل سے خوفزدہ ہے،اگر حسینیت کا پیغام عام ہو جائے تو ظالموں کا اثر معاشرے سے ختم ہو جائے گا،کربلا عقیدت مندوں کی نہیں حقیقت پسندوں کی درسگاہ ہے،اور یہ صرف شیعوں کا عقیدہ نہیں بلکہ انسانوں کا ایمان ہے،علامہ راجہ ناصر کا کہنا تھا کہ عزاداری سید شہداء کے خاطر ہم اپنی جانیں قربان کر سکتے ہیں لیکن مشن حسینی سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں،ہم عزاداری کے راہ میں کسی رکاوٹ کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے علمائ، خطبائ،ذاکرین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ممبر حسینی سے اخوت،بھائی چارہ اور وحدت کا پیغام عام کریں،دشمن فروعی اختلافات کو ہوا دے کر پیغام حسینیت کو روکنا چاہتے ہیں، ہم ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مرکز وحدت ہے،مجالس اور جلوس ہائے عزاء فکر حسینی کو دوام بخشنے کا ذریعہ ہے،اسے کسی مسلک کے ساتھ منسلک کرنا اسلام کے ساتھ ناانصافی ہے،اسلام اگر آج زندہ ہے تو یہ کربلا والوں کا ہی احسان ہے۔