اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 18 جنوری کو دھرنا کنونشن ہو گا، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو سڑکوں پر نکلیں گے، کمیشن آڈٹ کے لیے بیٹھا تھا، گنتی کے لیے نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کمیشن نے جو تھیلیاں کھولیں، اس میں 34 ہزار 374 ووٹ بوگس نکلے ہیں، 128 پولنگ اسٹیشنوں پر فارم 14 اور 15 نہیں تھے، 20 پولنگ اسٹیشنوں پر سیریل نمبرغلط لکھے تھے، زائد بیلٹ پیپر چھپانے کےلیے سیریل نمبر غلط لکھے گئے تھے، 28 پولنگ اسٹیشنوں کے بیگ کھلے ہوئے تھے، لاکھوں بیلٹ پیپر غلط چھاپے گئے۔
اس نظام میں دھاندلی کرنے والوں کو نہیں پکڑا جاتا، حامدخان کے حلقے میں بھی بوگس ووٹ نکلے ہیں، الیکشن کمیشن کی رپورٹ سے ثابت ہو گیا کہ این اے 122 میں دھاندلی ہوئی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کر کے الیکشن جیتنے والا کیسے اسپیکربن سکتا ہے، قومی اسمبلی کا اسپیکر فراڈ سے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے لیے گئے ہیں، کیا آر اوز کو نظر نہیں آیا کہ دھاندلی کی جا رہی ہے؟ مسلم لیگ (ن) طاقت ور جوڈیشل کمیشن بنانے سے کیوں ڈررہی ہے، کیا آر اوز کے پیچھے نگراں حکومت تھی، ہم نے سانحہ پشاور کی وجہ سے دھرنا ختم کیا تھا۔
اگر بااختیار جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو ملک کو بڑا نقصان ہو گا، جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو سڑکوں پر نکلیں گے۔عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کے لیے کام کرنا مشکل بنا دیں گے، بجلی کے بل کے معاملے پر اگلی پریس کانفرنس ہو گی۔