دھرنا مطالبات اور سیاسی مبصرین کی رائے

Freedom Revolution March

Freedom Revolution March

قارئین محترم : آسلام آباد میں جاری دھرنوں کے خلاف مسلم لیگ ن کی سیکنڈ لائن کی قیادت حرکت میں آ گئی۔ تلہ گنگ میں بھی مقامی قیادت نے ریلیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت کے حکم پر مشیر وزیراعلی پنجاب ملک سیلم اقبال نے ڈیرہ سلطان پر اپنے حامیوں کو کال کر کے اکٹھا کیا اور ایک جلوس کی شکل میں سینکڑوں گاڑیوں اور ہزاروں افراد کے ہمراہ راولپنڈی ریلی میں شرکت کی۔

یہ ملک سیلم اقبا ل کامشیر بننے کے بعد پہلا سیا سی شو ا ف پا ور تھا ۔انکے حا میو ں سے راقم کی گفتگو ہو ئی انکا کہنا ہے کہ ملک سیلم اقبا ل نے اگر ہمیں جا ن دینے کا کہا تو انکی خا طر خو ن بھی حا ضر ہے ۔ہم سب ملک سیلم اقبا ل کی قیا دت میں مسلم لیگ ن کے جھنڈ ے تلے متحد ہیں۔

اس ریلی سے ملک سیلم اقبا ل ایک تو مسلم لیگ ن کی اعلی قیا دت کے سا منے بھی سر خرو ہو ئے ہیں وہا ں ہی انہو ں نے اپنی قیا دت اور مقا می سطح پر یہ ثا بت کر دیا ہے کہ انکا ذاتی دھڑ ا پہلے کی طر ح مو جو د ہے بلکہ پہلے سے بھی مضبو ط ہو تا جا رہا ہے ۔ملک سیلم اقبا ل کے ذاتی ووٹ بنک میں بھی اضا فہ ہو رہا ہے ۔ملک سیلم اقبا ل نے اس ریلی سے دہرا سیا سی فا ئد ہ اٹھا نے کی کو شش کی ہے جس میں وہ کسی حد تک کا میا ب بھی ہو ئے ہیں ۔اس ریلی سے کچھ نئی با تیں بھی عوامی سطح پر گر دش کر تی نظر ا رہی ہیں ۔کچھ معز ز شخصیا ت میں اپنے ٹھکا نے چینج کر لیے ہیں اوروہ مستقبل میں نئی صف بند ی کر تے نظر ا رہے ہیں ۔یہ شخصیا ت اکثر اوقا ت ایم پی اے سر دار ذوالفقا ر دلہہ کے دفتر کے چکر لگا تی نظر ا تی تھیں لیکن ریلی کے مو قع پرانکی ہمد ردیا ں ڈیر ہ سلطا ن کے سا تھ نظر ا ئیں ۔ایم پی اے سر دار ذوالفقا ر دلہہ بھی ن لیگ کی ریلی میں شر کت کیلئے ایک بہت بڑ ے قا فلے کے ہمر اہ شر یک ہو ئے تھے اور انکے حا میو ں نے دل کھو ل کر ایم پی اے کی کا ل پر شر کت کی۔

راقم کی ریلیو ں کے سلسلے میں چند سیا سی سوچ بو جھ رکھنے والے لو گو ں کے سا تھ ڈسکشن ہو ئی تو اکثر یت کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو ریلیاں نکا لنے کا مشو رہ جس نے بھی دیا ہے وہ انکا خیر خواہ نہیں ۔حکو مت وقت کو عوامی طا قت شو کر نے کی ضرروت نہیں ہو تی ۔عوامی طا قت کا جواب تب دیا جا تا ہے جب بند ے کے پاس اپنے مو قف کو ڈیفنڈ کر نے کیلئے با ت چیت اور دلا ئل ختم ہو جا ئیں ۔جبکہ اسی پر مسلم لیگ ن کی سیکنڈ کما ن کا مو قف ہے کہ جب ہر روز شا م میں ڈھو ل اورمیو زک کی تھا پ پر مسلم لیگ ن کی اعلی قیا دت پر شد ید تنقید کی جا ئے گی تو مسلم لیگ ن کے کا رکن غصے میں ا کر اپنے طو ر پر کو ئی بھی غیر منا سب اقدام کر سکتے ہیں جس کو روکنے کیلئے مقا می قیا دت کی سر بر اہی میں احتجا جی مظا ہر ے کیے جا رہے ہیں تا کہ کا رکنو ں کے جذبا ت کا اظہا ر بھی ہو جا ئے اور امن واما ن بھی خراب نہ ہو۔

Freedom March

Freedom March

دو ہفتو ں سے اسلا م ا با د میں تحر یک انصا ف اور عوامی تحر یک کے قا ئد ین نے اپنے اپنے مطا لبا ت منو انے کیلئے جو دھر نے دئیے ہو ئے ہیں ان پر راقم نے عوامی رائے جا ننے کیلئے اپنے طو ر پر ایک سر وے کیا کہ مقا می طو ر پر لو گ اس دھر نے کے با رے کیا خیا لا ت رکھتے ہیں ۔اس مو ضو ع پر جب لو گو ں سے با ت چیت ہو ئی تو کو ئی حکو مت اور کو ئی دھر نو ں والی جما عتوں کا سا تھ دیتا نظر ا یا ۔لیکن اکثر یت کا کہنا تھا کہ دھا ندلی کی تحقیقا ت، ما ڈل ٹا ئون سا نحہ کی ا یف ا ئی ا ر اور ملو ث افراد کے خلا ف کا روائی جیسے مطا لبا ت جا ئز ہیں لیکن انکو منوانے کا طر یقہ غلط اختیا ر کیا گیا ہے ۔ان معا ملا ت میں وزیر اعظم سے استعفی کا مطا لبہ کر نا اور طا قت کے زور پر وزیر اعظم سے استعفی لینے کے اعلا نا ت اور دھکمیا ں دینا کسی طور پر بھی ٹھیک نہیں ہے ۔یہ ملک کیلئے نقصا ن دہ ہے ۔اگر وزیر اعظم سے دبا ئو کے تحت استعفی لے بھی لیا جا تا ہے تو یہ ملک کیلئے ایک اچھی روایت نہ ہو گی ۔مقا می سطح پر لو گو ں کا کہنا تھا کہ جتنے لو گ ان دونو ں دھر نو ں میں مو جو د ہیں اس سے زیا دہ لو گ تلہ گنگ کے ملک سیلم اقبا ل ،سر دار ممتاز خا ن ٹمن ،سر دار غلا م عبا س ،حا فظ عما ر یاسر سمیت دیگر چند سیا سی تنہا اکٹھے کر سکتے ہیں ۔ن لیگ کے حا میو ں کا کہنا ہے کہ میا ں نواز شر یف نے جو الیکشن کمپین کے سلسلے میں جو تلہ گنگ میں جلسہ کیا تھا وہ ان دونو ں دھر نو ں سے کہیں بڑا تھا۔

سیا سی مبصر ین کا کہنا ہے کہ ملک میں یہ بہت غلط روایت ڈالی جا رہی ہے عوام کو سو ل نا فر ما نی اور حکو مت کی رٹ کے خلا ف بھڑ کایا جا رہا ہے جو کہ ملک کی سا لمیت اور وفا ق پا کستا ن کیلئے خطر ہ ہے ۔کسی بھی قو می سطح کے لیڈر کو اسطر ح کے اعلا نا ت زیب نہیں دیتے ۔ایسے بیا نا ت اور اعلا نا ت سے انکی عوامی سطح پر پذیر ائی کم ہو جا ئے گی۔

اگر اسطر ح عوامی طا قت سے اپنے مطا لبا ت منوانے کی روش چل نکلی تو با ت بہت دور تک چلی جا ئے گی ۔مذ ہبی جما عتیں اور طا لبا ن شر یعت کے نفا ذ کیلئے دھر نا دے کے بیٹھ سکتی ہیں اور یہا ں تک کہ کالعدم تنظمیں اور جما عتیں اپنے غیر ا ئینی مطا لبا ت منوانے کیلئے اپنے فالورز کو اکٹھے کر کے لے ا ئیں گی اورریڈزون پر دھر نا دے کے حکو متی نظا م مفلو ج کر کے بند وق کے زور پر اپنے مطا لبا ت منوا لیں گی اور اس دھر نے اور ان مطا لبا ت کو بطور مثا ل بنا کر پیش کریں گی کیا اسو قت دھر نے دینے والی جما عتیں انکا سا تھ دینے کا اعلا ن کر دے گی ؟کیو نکہ انکے نزدیک کسی بھی مطا لبے کو پو را کر وانے کیلئے عوامی تعداد کا ہو نا ضرروی ہے جو کا لعدم تنظمیں کے پا س ان سے بہت زیا دہ ہے انکے لو گ اپنے نظر یے کے سا تھ ان دھر نے دینے والوں سے زیا دہ کمیٹڈ ہیں ۔اللہ ہم سب کا حا می ونا صر ہو۔

Malik Arshad Kotgullah

Malik Arshad Kotgullah

تحریر : ارشد کوٹگلہ