کوٹلی ستیاں (جیوڈیسک) کوٹلی ستیاں میں متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم کرنے کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ کوٹلی ستیاں میں بارشوں سے تباہی کا علم ہوا تو فیصلہ کیا کہ یہاں خود دورہ کرونگا۔ میں تو متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم کرنے آیا تھا لیکن آگے عوامی جلسہ مل گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں یہاں کسی کے خلاف زبان استعمال کرنے نہیں آیا۔ میرے دل میں بھی بہت سی باتیں ہیں لیکن صبر وتحمل سے کام لوں گا۔ عوامی جلسہ سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ میں 26 سال بعد کوٹلی ستیاں کی عوام کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں۔ ان چھبیس سالوں میں بہت سے نشیب و فراز آئے۔ ان سالوں میں کئی عرصہ بیرون ملک بھی گزرانا پڑے جبکہ تقریبا 14 ماہ جیل کی کال کوٹھری میں بھی گزارے۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ عوامی کام کئے ہیں۔
ہماری سیاست عوام کی خدمت ہے۔ ہم جھوٹ بولنے، ملک کی تباہی اور دھرنوں کی سیاست نہیں کرتے۔ 2013ء میں ملکی ترقی اور غربت کے خاتمے کا خواب لے کر اقتدار میں آئے تھے۔ تین سال پہلے پاکستان میں لوڈشیڈنگ کے اندھیرے، دہشتگردی اور بے روزگاری تھی جن میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔ 2018ء تک انشا اللہ ملک سے لوڈشیڈنگ کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا جبکہ ایک دو برسوں میں دہشتگردی کی لعنت سے بھی چھٹکارا پا لیں گے۔
دنیا میں کھویا ہوا مقام حاصل کریں گے۔ اقتصادی راہداری کے ثمرات پورے ملک میں پھیلیں گے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجی جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے مظفر آباد میرپور موٹر وے کو کوٹلی ستیاں سے ملانے، تمام سڑکوں کی کارپیٹنگ، بجلی اور گیس کی فراہمی جبکہ ہسپتال کی تعمیر کرنے کا اعلان بھی کیا۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جن سیلاب متاثرین کو امدادی چیکس تقسیم نہیں ہوئے انھیں اگلے 24 گھنٹوں میں فراہم کرے مجھے رپورٹ کی جائے۔