چھٹی مردم شماری و خانہ شماری کا آغاز

Census

Census

لاہور (جیوڈیسک) کراچی، لاہور ،فیصل آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں چھٹی مردم شماری کے پہلے مرحلے کا آغاز آج سے ہو گا، پہلے تین دن گھروں کی گنتی کی جائے گی۔ پھر لوگوں کی گنتی ہو گی، صدر مملکت ممنون حسین اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کراچی میں مردم شماری کا افتتاح کریں گے۔

پاکستان میں 19 سال بعد چھٹی مردم و خانہ شماری کا پہلا مرحلہ آج سے شروع ہو رہا ہے، یہ مرحلہ چاروں صوبائی دارالحکومتوں اور کشمیر گلگت سمیت 63 اضلاع میں 13 اپریل کو مکمل ہو جائے گا۔ پہلے تین دن گھروں کی گنتی کی جائے گی، پھر گھر والوں کا ڈیٹا لیا جائے گا۔

آئین کے مطابق ہر دس سال بعد مردم شماری قانونی تقاضا ہے لیکن پاکستان میں یہ عمل 19سال بعد ہو رہا ہے۔ اس خطے میں پہلی مردم شماری حکومت برطانیہ نے 1881میں کرائی۔پاکستان بنا تو 1951,، 1961 ، 1972, 1981 اور 1998 میں مردم شماری ہوئی ۔

اب سپریم کورٹ کے حکم پر شروع کی جانے والی مردم شماری پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دو مرحلوں میں کی جا رہی ہے،جس کی وجہ سیکورٹی کی صورتحال ہے۔

پہلے مرحلے میں تین دن15 سے 17 مارچ تک گھروں کی گنتی کا کام مکمل کیا جائے گا۔18سے 27مارچ تک مردم شماری کا عملہ گھر گھر جا کر مردم شماری کا ڈیٹا اکٹھا کرے گا۔28مارچ کو ایسے افراد کی مردم شماری ہو گی جو گھروں میں نہیں رہتے۔

پہلے مرحلے میں پنجاب میں لاہور، فیصل آباد، بھاولپور اور ڈیرہ غازی خان سمیت 16 اضلاع میں مردم شماری کا کام ہوگا۔سندھ میں کراچی کے غربی، جنوبی، شرقی، وسطی، کورنگی اور ملیر سمیت حیدرآباد اور گھوٹکی میں مردم شماری ہو گی۔جبکہ کے پی کے میں پشاور سمیت 13 اضلاع اور اورک زئی ایجنسی میں مردم شماری کی جا رہی ہے۔ بلوچستان میں کوئٹہ سمیت 15اضلاع میں مردم شماری کی جا رہی ہے۔جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے پانچ پانچ اضلاع میں پہلے مرحلے میں مردم شماری کی جائے گی۔

پہلے مرحلے کی مردم شماری و خانہ شماری 13 اپریل کو مکمل ہو گی جس کے بعد ملک کے دیگر حصوں میں دوسرا مرحلہ 25 اپریل سے شروع ہو کر 24 مئی کو اختتام پذیر ہو گا۔