کراچی (جیوڈیسک) محکمہ تعلیم سندھ نے چھٹی سے دسویں جماعت تک کی 4 لاکھ سے زائد طالبات کو ایزی پیسہ والے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے 2500 سے لے کر 3500 روپے فی طالبات وظیفہ دینے کا آغاز کر دیا ہے۔
جمعہ کو طالبات میں اے ٹی ایم و ایزی پیسہ کے ذریعے وظیفے کی تقسیم کی تقریب جونئیر ماڈل اسکول پی ای سی ایچ ایس میں ہوئی جس میں سنیئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے طالبات میں وظیفے کی تقسیم کیلیے ایزی پیسہ و اے ٹی ایم کارڈ تقسیم کیے۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ 1.2 بلین کی رقم سندھ بھر کی چھٹی سے دسویں جماعت تک کی 4 لاکھ سے زائد طالبات کو وظیفے کے طور پر دی جارہی ہے۔
جس کے تحت چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کی ایک لاکھ طالبات کو اے ٹی ایم کارڈکے ذریعے وظیفے کی رقم جاری کی جارہی ہے جبکہ بقیہ نویں دسویں کلاس کی طالبات کوایزی پیسہ کے ذریعے وظیفے کی رقم تقسیم ہو گی۔
انھوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں کی طالبات میں 3500 روپے جبکہ شہری علاقوں کی طالبات میں 2500 روپے وظیفے کے طور پر تقسیم کیے جارہے ہیں۔ 2 سال کے بعد رواں سال وظیفے کی رقم طالبات کو دی جارہی ہے جبکہ ماضی میں وظیفے کی رقم میں خوردبرد کی گئی اور اب طالبات میں یہ وظیفہ شفاف طریقے سے پہنچانے کیلیے یہ سہولت حاصل کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ میں خستہ حال اسکولوں کی عمارتوں کی مرمت اور ان میں پانی بجلی سمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیئے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔
اور اب جو اساتذہ اسکولوں میں نہیں جارہے ان کا پیچھا کرونگااور ہر استاد کی اسکولوں میں حاضری کو یقینی بنانے کی بھی حکمت عملی تیار کرلی، کیونکہ اب سندھ پر تعلیم کی خستہ حالی کے متعلق اٹھتی انگلیاں برداشت نہیں کر سکتے۔