سکردو (جیوڈیسک) بارشوں اور سیلاب نے سکردو میں تباہی مچا دی، گلیشیئر سے بنی جھیل ٹوٹنے سے درجن سے زائد گھر منہدم ہو گئے، پچھتر سے زائد دیہات کا رابطہ کٹ گیا، چترال میں بھی تباہ کاریاں جاری ہیں، ادویات اور خوارک کی قلت پیدا ہو گئی، پاک فوج امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
بہتے پل، ٹوٹی سڑکیں ، گرے مکان اور ڈوبی فصلیں، سکردو اور گانچھے میں بارشوں اور سیلاب نے ایسی تباہی مچائی کہ سب کچھ نیست و نابود ہوگیا۔ سکردو میں ساٹھ سے زائد دیہات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ایک سو دس مکانات ، سولہ مساجد، سات سکول اور نو پن بجلی گھر بھی تباہ ہوچکے ہیں۔
دس پل بہہ جانے کے بعد پچھتر دیہات کا زمینی رابطہ کٹ گیا ہے ، دو سو ایکڑ رقبے پر خوبانی اور سیب کے باغات بھی تباہ ہوگئے۔ وادی شگر کے گاؤں وزیر پور میں گلیشیئر سے بنی جھیل ٹوٹنے سے پانی آبادی میں داخل ہوگیا ۔ ایک درجن سے زائد گھر بھی منہدم ہوگئے ، لوگوں کی نقل مکانی بھی جاری ہے ۔ چترال میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں ۔ دروش ، گرم چشمہ ، کوراغ ، بونی اور مستوج سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ، لوگ محصور ہیں ، کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے ، چترال میں ہنگامی حالت نافذ ہے ، پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے بھی امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سیلاب نے چترال کی 80 فیصد آبادی کو متاثر کیا ہے ۔ ایک سو چھیالیس گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں ، تین سو سے زائد دیہات جزوی متاثر ہوئے جبکہ چار سو ایکڑ سے زائد اراضی دریا برد ہوچکی ہے۔
تینتس پل بھی سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں ، دریائے چترال کا پانی دریائے کابل میں داخل ہوکر پشاور میں بھی تباہی پھیلا سکتا ہے ، چارسدہ اور نوشہرہ میں بھی سیلاب کا خدشہ ہے ، سیلابی صورتحال اور پانی کی بلند ہوتی سطح کے بعد پشاور کے چارسدہ روڈ کے گرد و نواح میں بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔