آسمان یہ زمیں

Sky

Sky

اے میرے ہمنشیں
دل کئی آواز کو
درد کے ساز کو
سن لیا تم نے کیا
میرے نالوں کو بھی
دل کے چھالوں کو بھی
گن لیا تم نے کیا
بے سدا رہ گئی
وہ محبت میری
بےوجہ آج تک
ساری باتیں کہیں
بے ضرورت سہی
ملاقاتیں بھی تھیں
آج تک جو کہا
تم نے جو ہے سنا
ان کہی داستان
آج کئی رات تھی
بس کہانی میری
ختم ہونے کو ہے
اب محبت میری
بھرم کھونے کو ہے

فہمیدہ غوری.کراچی