آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی خشک میووں کی لذتیں بھی لے اڑی

 Dry Fruit

Dry Fruit

لاہور (جیوڈیسک) سردیوں کی ایک اور سوغات خشک میوے، کبھی ٹھنڈے موسم میں خشک میوے کھانا لوگوں کا محبوب مشغلہ تھا، آج آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی نے ڈرائی فروٹس کے مزے اڑانا تو دور کی بات، انہیں چکھنا بھی مشکل بنا دیا ہے۔

سردیاں شروع ہوتے ہی کبھی خشک میووں کی دکانوں پر رش لگ جاتا مگر مہنگائی نے ساری خوش خوراکیاں چھین لیں۔ چلغوزے ڈھائی ہزار روپے کلو، کاجو 1400 روپے، پستہ 18سو، اخروٹ چھ سو، بادام چودہ سو، خوبانی 560 اور انجیر 725 روپے کلو بکیں گے تو کتنوں کی رسائی میں ہوں گے۔

طبی حلقوں کے نزدیک خشک میوے انتہائی مفید اور صحت بخش ہوتے ہیں تاہممیوہ جات کی قیمتیں سن کر لوگوں کے ہوش اڑ سے جاتے ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے باعث لوگ خشک میووں کو بھول ہی گئے، بڑی مقدار برآمد کی جا رہی ہے۔ خشک میووں کے بعد چنے اور مونگ پھلی ہی رہ گئی۔

ان کے نرخ بھی سوا سو سے ڈھائی سو روپے کلو سے کم نہیں۔ چلغوزے، کاجو، اخروٹ اور انجیر کھانا تو عام آدمی کیلئے خواب بن کے رہ گیا ہے۔ مہنگائی نے سردیوں کی یہ خاص سوغات لوگوں کی پہنچ سے دور کر دی۔