لاہور (جیوڈیسک) معروف اداکارہ ریشم نے کہا ہے کہ اب چھوٹی سکرین کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آرٹسٹ کا کام دنیا بھر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ میں فلموں کے ساتھ ساتھ ٹی وی ڈراموں میں بھی کام کر رہی ہوں۔ میں سو کے قریب فلموں جبکہ 30 کے قریب ٹی وی ڈراموں میں کام کیا ہے۔
مجھے فلم اور ٹی وی دونوں شعبوں میں کام کرکے مزا آیا ہے۔ عروج و زوال ہر کام میں ہوتا ہے۔ فلم انڈسٹری کسی دور میں عروج پر تھی اگر آج اس کے حالات اچھے نہیں تو کل کو اچھے ہو سکتے ہیں۔
اب اچھی فلمیں بننا شروع ہو گئی ہیں۔ امید ہے کہ فلم انڈسٹری کے حالات جلد بہتر ہو جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائندہ نوائے وقت کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بڑی سکرین پر کام کرنا ہر آرٹسٹ کی خواہش ہوتی ہے۔
میں نے فنی زندگی کا آغاز چھوٹی سکرین سے کیا اور جب میری پہلی فلم ’’جیوا‘‘ ریلیز ہوئی اور اپنے آپ کو بڑی سکرین پر دیکھا تو بہت خوشی ہوئی۔ میری دوسری مقبول فلموں میں لو 95‘ چور مچار شور‘ کڑیوں کو ڈالے دانہ‘ گھونگھٹ‘ سنگھم‘ آنچل‘ یس باس‘ شرافت‘ محبت ہے کیا چیز‘ ویری گڈ دنیا ویری بیڈ لوگ‘ کبھی ہاں کبھی ناں‘ دنیا دیکھے گی‘ دوپٹہ جل رہا ہے‘ دو بوند پانی‘ حسینہ نمبری عاشق دس نمبری‘ مہلت‘ کوئلہ‘ جنت کی تلاش‘ گنز اینڈ روزز‘ چپکے چپکے‘ انتہا‘ دیکھا جائے گا‘ پل دو پل‘ رخصتی‘ دل کچ دا کھڈونا‘ ڈکیت‘ میرے محبوب‘ گھرانہ‘ منڈا رنگ رنگیلا‘ اُف یہ بیویاں‘ دوسا‘ اشتہاری‘ تحفہ پیار دا‘ بڈھا شیر‘ طوفان‘ بغاوت‘ شیر پاکستان‘ راجو راکٹ‘ عاطف چودھری‘ رقاصہ شامل ہیں۔
میری مقبول ٹی وی ڈراموں میں دن‘ سارا اور عمارہ‘ دکھ سکھ‘ امربیل‘ اُف یہ لڑکیاں‘ … من و سلوا اور ریشمی شامل ہیں۔