کراچی (جیوڈیسک) سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے چھوٹے شہروں میں کیپٹل مارکیٹ حب قائم کرنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو چھوٹے شہروں میں کیپٹل مارکیٹ کے فروغ کے پائلٹ پروجیکٹ پر کام کرے گی۔
سینٹرل ڈپازٹری کمپنی (سی ڈی سی) نے ملک میں حصص کی تجارت کے فروغ کے لیے درمیانے شہروں میں کیپٹل مارکیٹ حب قائم کرنے کی تجویز دی تھی جس کے تحت ابتدائی طور پرایبٹ آباد اور سیالکوٹ میں کیپٹل مارکیٹ حب قائم کیے جائیں گے جہاں حصص کی تجارت میں شمولیت کے خواہش مندوں کی سہولت کے لیے اسٹاک ایکس چینج، سی ڈی سی، بروکرز اور میوچل فنڈز کے نمائندے بھی دستیاب ہوں گے۔
سینٹرل ڈپازٹری کمپنی کے سربراہ حنیف جھکورا نے ’’ایکسپریس‘‘ سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ سی ڈی سی اپنے اکاؤنٹ ہولڈز کی سہولت کے لیے آئندہ ماہ آن لائن ٹرانزیکشن متعارف کرادے گی، فی الوقت سی ڈی سی میں 3 لاکھ سے زائد سرمایہ کار رجسٹرڈ ہیں جن میں 52ہزار انویسٹرز جبکہ 2لاکھ 50 ہزار سب اکاؤنٹ ہولڈر شامل ہیں، آ ن لائن ٹرانزیکشن سروس کے ذریعے سرمایہ کار اپنے شیئرز ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کرسکیں گے۔
ایک سوال پر انھوں نے بتایا کہ بچت اسکیموں میں 5 تا 10فیصد شرح منافع کے برعکس گزشتہ 20سال سے اسٹاک ایکس چینج میں سرمایہ کاری پر اوسطاً 20 فیصد منافع حاصل ہورہا ہے لیکن آبادی کے بیشتر حصے کو حصص کی تجارت اور سی ڈی سی کی آگہی نہ ہونے سے خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستانی اسٹاک ایکس چینج میں مطلوبہ سرمایہ کاری کا فقدان ہے، پاکستان میں عام طور پر سرکاری قومی بچت اسکیموں، پراپرٹی اور گولڈ میں سرمایہ کاری کا رحجان غالب ہے، اگر سرمایہ کار تحقیق کی بنیاد پر میوچل فنڈز میں طویل المدت سرمایہ کاری کریں تو انھیں بہترین مواقع مل سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں سرمایہ کاروں کی تعداد انتہائی کم ہے، چین میں 10کروڑ، بھارت میں 2کروڑ 25 لاکھ اور بنگلہ دیش میں اسٹاک سرمایہ کاروں کی تعداد 25 لاکھ ہے جبکہ پاکستان میں صرف 3 لاکھ سرمایہ کارہیں جو مجموعی آبادی کا کم از کم 1 فیصد ہونا چاہیے۔ انھوں نے بتایا کہ بہترین ریٹرن کو دیکھتے ہوئے گزشتہ 5ماہ سے اسٹاک سرمایہ کاروں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے لیکن اس میں مزید وسیع البنیاد اضافے کی گنجائش موجود ہے، سی ڈی سی نے آگہی مہم کے تحت سکھر، ڈہرکی، گوجرنوالہ، ملتان اور فیصل آباد میں مختلف تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا جس کے کیپٹل مارکیٹ کی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ میں سی ڈی سی کے توسط سے محفوظ سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، سی ڈی سی سرمایہ کاروں کی رہنمائی کے لیے ہفتہ 28 فروری کو بھی ورکشاپ منعقد کررہی ہے جس میں عام آدمی کے لیے محفوظ اور پر کشش منافع کی حامل سرمایہ کاری کے مواقع کے علاوہ بچت اور بچت سے ہونے والی سرمایہ کاری سے آگاہ کیا جائے گا۔
حنیف جھکورا نے بتایا کہ سی ڈی سی نے آؤٹ سورس سروسز برائے بیک آفس بھی متعارف کرائی ہیں جس سے کمپنیوں کی انتظامی لاگت میں نمایاں کمی ہوگی، آؤٹ سورسنگ کے لیے سی ڈی سی کے 4 میوچل فنڈز کے ساتھ معاہدے ہوچکے ہیں، سی ڈی سی بہت جلد ڈائریکٹ سیٹلمنٹ سروسز بھی متعارف کرارہی ہے، اس میں سیکیورٹیز کے علاوہ حصص مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کی نقد رقوم سی ڈی سی کی کسٹڈی مگر متعلقہ سرمایہ کار کے اکاؤنٹ میں ہی رہیں گی اور اس کے استعمال کا اختیار سرمایہ کار کے پاس ہوگا۔
سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے ایسیٹ انڈر کسڈی ریجیم بھی متعارف کرائی جا رہی ہے جس کے تحت اسٹاک بروکرز اپنے نیٹ کیپٹل کا 25گنا رکھنے کے مجاز ہوں گے، حصص کی تجارتی سرگرمیوں کو شفاف بنانے کی غرض سے سی ڈی سی 3 سال سے اسٹاک بروکرز کا باقاعدہ آڈٹ اور فراڈ و دھوکہ دہی کی روک تھام کے لیے متعدد اقدامات کررہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سی ڈی سی واحد غیربینکاری کا ادارہ ہے جسے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حال ہی میں آرٹی جی ایس کا رکن منتخب کیا ہے، حکومتی سرمایہ کاری پیشکشوں میں انویسٹمنٹ بڑھانے کے لیے سی ڈی سی نے آئی پی ایس اکاؤنٹ بھی کھولنے کی سہولت فراہم کردی ہے جس میں انفرادی سطح پر کھاتے کھولے جا سکتے ہیں۔