امریکی محققین نے انکشاف کیا ہے کہ سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا والدین کے بچوں کے موذی امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔
تحقیقی مجلے ’امریکن جرنل آف پریونٹیو میڈیسن‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی کے عادی والدین اپنے بچوں کی ہلاکت کا سبب بن رہے ہیں۔ اگر والدین اپنے معصوم بچوں کو موت کے منہ میں جانے سے روکنا چاہتے ہیں تو انہیں سگریٹ نوشی ترک کرنا ہوگی۔
سگریٹ نوشی کے عادی والدین کے ہمراہ روزانہ 10 گھنٹے گزارنے والے بچوں میں مختلف موذی بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہونے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ سگریٹ نہ پینے والے والدین کے بچوں کے مقابلے میں سگریٹ نوشی کے عادی والدین کے بچوں میں دل کے امراض میں 27 فیصد، فالج میں 23 فیصد اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں 42 فیصد تک زیادہ مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
امریکن کینسر سوسائٹی کے محققین نے یہ اعداد و شمار 70 ہزار 9 سو افراد پر تحقیق سے حاصل کیے۔ یہ تمام افراد سگریٹ نوشی نہ کرنے کے باوجود پھیپھڑوں، دل اور فالج کے عارضے میں مبتلا ہو گئے تھے۔ پھیپھڑوں کے عارضے کے باعث ہلاک ہونے والے ایک لاکھ میں سے 7 افراد ایسے تھے جو سگریٹ نوشی نہیں کیا کرتے تھے تاہم والدین کی سگریٹ نوشی کے باعث انہیں اس موذی بیماری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سگریٹ نوشی کے عادی افراد پھیپھڑے، ہونٹ اور منہ کے کینسر میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور ساتھ ہی سگریٹ کے دھوئیں کو دوسرے افراد میں منتقل کرنے کا سبب بن رہے ہیں جس سے گھر میں رہنے والے دیگر افراد بھی موذی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔