کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت اورفیڈرل بورڈ آف ریونیو کی اسمگلنگ پر مکمل قابو پانے کی سخت ہدایات پرپاکستان کسٹمز کے اعلیٰ حکام نے تاجروصنعتکار برادری کے نمائندہ ایوانوں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ براہ راست ملاقاتیں کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ کسٹمز حکام تاجربرادری کے نمائندوں سے دوران ملاقات اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے منظم تعاون فراہم کرنے کی درخواست کریں گے کیونکہ کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ انسداد اسمگلنگ مہم میں تاجروں یا سہولت کارکی گرفتاریوں پرتجارتی ایوانوں کی جانب سے محکمہ کسٹمز پر دباؤ ڈالا جاتا ہے۔
جس سے محکمہ کسٹمز کی انسداد اسمگلنگ مہم بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ کسٹمزذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف غیرملکی مصنوعات کی اسمگلنگ میں بعض کوریئر کمپنیاں کے بھی سہولت کار کی حیثیت سے خدمات فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کسٹمز ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انسداد اسمگلنگ کی مہم کو نتیجہ خیز بنا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ حال ہی میں محکمہ کسٹمز میں صاف شفاف ریکارڈ کے حامل ایماندار اورکہنہ مشق اعلیٰ کسٹمزافسران کی تقرریاں کی گئی ہیں اور انہیں اہم نوعیت کی ذمے داریاں دیتے ہوئے انسداد اسمگلنگ کا خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز کی انسداد اسمگلنگ مہم سخت ہوتے ہی اسمگلرز نے بھی اسمگلنگ کے طریقہ واردات میں تبدیلیاں کرلی ہیں، ماضی میں ایرانی ڈیزل وپٹرول بڑے ٹینکروں کے ذریعے اسمگل کیاجاتا تھا لیکن اب مختلف دیگر سامان کے ساتھ چھوٹے چھوٹے ڈرموں کے ذریعے ایرانی ڈیزل اسمگل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جولائی تا ستمبر 2015 کے دوران انسداد اسمگلنگ مہم کے تحت 1لاکھ90 ہزار لیٹر ایرانی ڈیزل پکڑا گیا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں5500 لیٹر ایرانی ڈیزل ضبط کیا گیا تھا، انسداد اسمگلنگ مہم میں ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پریونٹیو کراچی سرگرم عمل ہے اور وہاں تعینات نوجوان کہنہ مشق اسسٹنٹ کلکٹر ایس ایم رضا نقوی مستعدی کے ساتھ اسمگلنگ مہم کو کامیاب بنارہے ہیں۔
جنہوں نے 3 ہفتے قبل ہی ’’کاٹھوڑ ریجن‘‘ میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اسمگل شدہ ایرانی ڈیزل فروخت کرنے والے 20 غیرقانونی پمپس کو مسمارکرکے مشینری ضبط کی اور ملوث عناصر کو گرفتار کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سپرہائی وے پر واقع بقائی یونیورسٹی کے عقب میں زیرزمین ٹینکوں کی نشاندہی ہوئی ہے جہاں ایرانی اسمگل شدہ ڈیزل کی منظم انداز میں ذخیرہ اندوزی ہوتی ہے اور وہاں سے اسمگل شدہ ڈیزل سستے داموں فروخت کیا جاتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز کی جانب سے گزشتہ9 ماہ کے دوران انسداد اسمگلنگ مہم کے ذریعے 4 لاکھ50 ہزار لیٹر ایرانی ڈیزل بازیاب کیا گیا۔