سانپ کے ساتھ سیلفی کے شوق میں امریکی شہری کو اسپتال کا ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا بل دینا پڑ گیا

Snake

Snake

سین دیاگو (جیوڈیسک) سیلفی کا بخار دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتا جارہا ہے تاہم بعض اوقات یہ شوق مہنگا بھی پڑجاتا ہے، ایسا ہی معاملہ امریکا میں پیش آیا جہاں ایک شخص کو سانپ کے ساتھ سیلفی ڈیڑھ لاکھ ڈالر میں پڑگئی۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے علاقے سین ڈیاگو میں ایک شخص ٹوڈ فیسلرز سیروتفریح کررہا تھا کہ اس دوران اسے جھاڑیوں میں ایک سانپ نظر آیا جسے اس نے دم کی طرف سے پکڑ کر باہر کھینچ لیا،باہر آنے پر پتا چلا وہ ایک ریٹل اسنیک تھا جس کا شمار انتہائی زہریلے سانپوں میں ہوتا ہے۔

ریٹل اسنیک کو دیکھ کر ٹوڈ فیسلرز میں سیلفی لینے کا شوق بیدار ہوا اوروہ جیسے ہی سانپ کے ساتھ سیلفی بنانے لگاتو سانپ نےموقع غنیمت جان کر اس کے بازوپرڈس لیا اور واپس جھاڑیوں میں فرار ہوگیا۔سانپ کے زہر نے تیزی سے اثر دکھانا شروع کیا اورفیسلرز کے منہ سے جھاگ نکلنے لگا اور وہ درد کی شدت سے بری طرح تڑپنے لگا۔

فیسلر کو طبی امداد کے لیئے قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں زہر کے خاتمے کے لئے خصوصی تریاق دیا گیا تاہم زہر کی تاثیر اس قدرزیادہ تھی کہ اس کو متعدد بار انجیکشن لگانے پڑے اور کیلی فورنیا کے دواسپتالوں کا اینٹی وینم انجکشنز یعنی زہر کے تریاق کا اسٹاک ختم ہوگیا۔ صحت یابی کے بعد جب فیسلرز کو اسپتال انتظامیہ کی جانب سے بل دیا گیا گیا تو اس کی آنکھیں ایک بار پھر پھٹی کی پھٹی رہ گئیں کیونکہ اس کی سیلفی کے شوق نے اسپتال کا بل لاکھ ڈالر سے زائد بنادیا تھا۔

امریکا میں سانپ کے زہر کے خاتمے کیلئے لگایا جانے والا اس انجکشن کی ایک خوراک 2ہزار ڈالر ہوتی ہے اور اسے اسپتال میں 83 ہزار ڈالر کے انجیکشن لگ چکے تھے۔ فیسلرز کے پاس ایک سال سے زائد عرصے سے ایک اور سانپ موجود تھا لیکن وہ اس واقعے سے اس قدر خوفزدہ ہوا کہ اسے بھی جنگل میں لے جاکر آزاد کردیا۔

واضح رہے کہ کیلی فورنیا میں ہر سال سانپوں کے ڈسنے کے تقریباً 100 واقعات پیش آتے ہیں جن میں سے 10 سے 12 صرف سین ڈیاگو کاؤنٹی میں ہوتے ہیں۔