میسیجنگ کے لیے معروف ایپ سنیپ چیٹ نے اپنے پہلے گیجٹ کا اعلان کیا ہے جو کیمرے سے لیس ایک ایسا چشمہ ہے جس سے ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جا سکتی ہے۔
کمپنی نے اس آلے کا نام سپیکٹیکلز رکھا ہے جس کے اس برس کے اواخر میں بازار میں آنے کی توقع ہے۔ اس کی قیمت تقریباً 130 ڈالر ہو گی۔ اس چشمے میں نصب کیمرے سے دس سیکنڈ تک کی ویڈیو ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔
اس نئے گیجٹ کے ساتھ ہی کمپنی نے اپنا نام بھی بدل لیا ہے اور اب اسے سنیپ چیٹ کی بجائے سنیپ انک لکھا اور پکارا جائے گا۔
اخبار وال سٹریٹ جرنل میں اس بارے میں ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں اس ڈیوائس کے خالق ایوان سپیگل نے اس کے متعلق کہا کہ وہ ایک روز کی چھٹی پر کیلی فورنیا گئے تھے اور وہاں جنگل کی سیر و تفریح کے دوران جو ویڈیو لی اسے دیکھ کر انھیں لگا کہ جیسے وہ اپنی یادداشت دوبارہ دیکھ رہے ہوں۔
ان کا کہنا تھا: ’کسی تجربے کی تصویریں دیکھنا ایک بات ہے، لیکن تجربے کا دوبارہ تجربہ کرنا بالکل الگ بات ہے۔ یہ بالکل ایسے تھا جیسے میں اسی مقام پر دوبارہ پہنچ گیا ہوں۔
سپیکٹیکلز کی آمد سے ایک بار پھر سے گوگل گلاس کی یاد آئےگي۔ گوگل نے بھی سمارٹ گلاس نامی آلہ لانچ کیا تھا لیکن یہ کوشش بازار میں کچھ زیادہ کامیاب ثابت نہیں ہوئی۔
گوگل کا سمارٹ گلاس دنیا بھر کے تکنیکی ماہرین کے پاس پہنچا اور اس کے کافی چرچے رہے لیکن اس کی قیمت 1500 سو ڈالر تھی اس لیے یہ صارفین میں کبھی مقبول نہیں ہو سکا۔ بعد میں کمپنی نے اس سمارٹ گلاس پر کام تو روک دیا تھا لیکن اس کا کہنا ہے کہ ابھی اس کا آئیڈیا زندہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سنیپ چیٹ کے سپیکٹیکلز کی قیمت بہت کم ہے اس لیے صارفین میں گوگل کے سمارٹ گلاس کے مقابلے میں اس کی مقبولیت کے زیادہ امکانات ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کمپنی نے نام اس لیے بدلا ہے کیونکہ اب وہ ٹیکنالوجی کے میدان میں صرف چیٹنگ ایپس تک محدود نہ رہ کر اس کو وسعت دینے کی کوشش میں ہے۔