کراچی (جیوڈیسک) سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کی وصولی 26 دسمبر سے شروع ہو گی جو 29 دسمبر تک جاری رہے گی، الیکشن کمیشن نے 3 ہزار 507 یونین کمیٹیوں، کونسلز اور وارڈز میں براہ راست انتخابات کے اعدادو شمار جاری کر دیے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صوبہ سندھ میں ایک میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے لیے کراچی ڈویڑن کی 268 یونین کمیٹیوں میں براہ راست انتخاب کیا جائے گا۔ 11 میونسپل کارپوریشنز میں 434 یونین کمیٹیوں، 40 میونسپل کمیٹی کے لیے 717 وارڈز اور 139 ٹان کمیٹیوں میں ایک ہزار 25 وارڈز میں براہ راست انتخابت کیا جائے گا۔ 23 اضلاع کی ڈسٹرکٹ کونسل کے لیے ایک ہزار 63 یونین کونسلز ڈسٹرکٹ چیئرمین اور نائب چیئرمین کا انتخاب کریں گی۔
کراچی ڈویژن میں ایک میٹرو پولیٹن کارپوریشن، جبکہ چھ اضلاع میں چھ میونسپل کارپوریشنز قائم کی جائیں گی۔ حیدرآباد ڈویژن کے 10 اضلاع میں 3 میونسپل کارپوریشن، 17 میونسپل کمیٹی، 49 ٹان کمیٹیاں شامل ہیں، دس اضلاع میں دس ڈسٹرکٹ کونسلز ہوں گی۔
میرپور خاص ڈویژن کے 4 اضلاع میں چار ڈسٹرکٹ کونسلز، 9 میونسپل کمیٹیاں، 29 ٹان کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ سکھر ڈویژن میں ایک میونسپل کارپوریشن، چار ڈسٹرکٹ کونسل،7 میونسپل کمیٹیاں اور 39 ٹان کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔
لاڑکانہ ڈویژن کے پانچ اضلاع میں ایک ایک ڈسٹرکٹ کونسل، ایک میونسپل کارپوریشن، 7 میونسپل کمیٹی اور 22 ٹاون کمیٹیاں شامل ہیں۔ 18 جنوری کو ہونے والے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا کام 26 سے 29 دسمبر تک جاری رہے گا۔
جس کے لیے 29 اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کے فرائض انجام دیں گے۔ مجموعی طور پر سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 2 کروڑ 87 لاکھ سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے جبکہ صوبے کے رجسٹرڈ ایک کروڑ 87 لاکھ سے زائد مرد اور خواتین ووٹرز اپنا حق استعمال کریں گے۔
انتخابات کے لیے 16 ہزار 500 پولنگ اسٹیشن جبکہ 55 ہزار پولنگ بوتھ بنائے جائیں گے، انتخابات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے 2 لاکھ 10 ہزار سے زائد انتخابی عملہ خدمات انجام دے گا۔