فیصل آباد (جیوڈیسک) فیصل آباد کے نواحی گاوں میں برف فروش کے ہاتھوں تیسری جماعت کے طالب علم کے قتل پر اہل خانہ سمیت پورا گاوں سوگوار ہے۔ ملزم کا کہنا ہے کہ معذوری کی بنا پر بچے اسے تنگ کرتے تھے اس نے ڈرانے کے لیے برف توڑنے والا سوا پھینکا تھا۔ فیصل آباد کے نواحی گاوں تھیسیاں میں برف فروش کے ہاتھوں قتل ہونے والا 8 سالہ ثاقب ہونہار طالب علم تھا جس نے تیسری تک ہر جماعت میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
بیٹے کی موت پر بچے کے ماں باپ اور بہن بھائی انتہائی غمگین ہیں، بچے کی والدہ کا کہنا تھا کہ قاتل کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔۔ پویس نے بچے کے قاتل اشفاق کو گرفتار کر لیا ہے۔ فالج کے باعث ملزم کا ایک بازو اور ایک ٹانگ ناکارہ ہے۔ ملزم اشفاق نے پولیس کو بیان دیا کہ مفلوج ہونے کی وجہ سے گاوں کے بچے اسے بہت تنگ کرتے تھے۔
واقعے کے وقت بھی 4 بچے اسے تنگ کرنے کے لیے بار بار برف اٹھا رہے تھے جنہیں ڈرانے کے لیے اس نے برف توڑنے والا سوا پھینکا جو ایک بچے کو لگا اور اس کی موت ہو گئی۔ جس کا اسے بھی بہت رنج ہے۔
ملزم اشفاق اس سے قبل بھی 10 سے زائد بچوں کو اسی بنا پر زخمی کر چکا ہے کہ وہ اسے تنگ کرتے تھے۔ بچوں کے معمولی زخمی ہونے کی وجہ سے گاوں کے لوگوں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور یہ لاپروائی ایک معصوم بچے کی موت کا سبب بن گئی۔