واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی فوج کے سربراہ کے مطابق امریکی قومی سلامتی ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے افشا کی گئی معلومات سے پہنچنے والے نقصان کی تلافی میں امریکہ کو دو برس اور اربوں ڈالر لگیں گے۔
امریکی جوائنٹ چیفس آفس سٹاف کمیٹی کے سربراہ جنرل مارٹن ڈیمپسی کا کہنا ہے کہ سنوڈن نے جو معلومات حاصل کی تھیں ان میں سے اکثریت فوج سے متعلق تھیں۔
گزشتہ برس سے کئی عالمی اخبار ان خفیہ معلومات کی بنیاد پر درجنوں خبریں شائع کر چکے ہیں۔ جنرل ڈیمپسی نے امریکی ایوان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا کہ سنوڈن کی چوری اور اس سے ہونے والے نقصان پر قابو پانے کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم اسی طریقے پر کام کر رہے ہیں جس پر ہمارے خیال میں کام کرتے ہوئے سنوڈن نے معلومات حاصل کیں اور میرے خیال میں ہمیں اس بارے میں خاصی معلومات حاصل ہو چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سنوڈن نے جو دستاویزات چرائیں ان کی اکثریت ہماری فوجی صلاحیتوں، کارروائیوں، حکمتِ عملی، تکنیک اور طریقہ کار کے بارے میں تھی۔ جنرل ڈیمپسی نے کہا کہ یہ چیلنج اتنا بڑا ہے کہ ٹاسک فورس کو دو برس تک کام کرنا پڑے گا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے اندازوں کے مطابق سکیورٹی کو پہنچنے والا نقصان پورا کرنے میں اربوں ڈالر لگ سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ ایڈورڈ سنوڈن گذشتہ برس جون میں امریکہ سے فرار ہو گئے تھے۔