کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ میںفٹ بال کھیل کی ناانصافی کے لئے سندھ فٹ بال ویلفیئر ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایا گیا جس کامقصد سندھ اور کراچی میں فٹ بال کھلاڑیوں اور عہدیداروں اور خاص طور پر ڈیپارٹمنٹل کلبز کے علاوہ مختلف ٹرائیلز کے موقع پر انڈر 14 اور انڈر 16 ،امڈر 21 اور قومی ٹیم میں سندھ اور کراچی کے کھلاڑیوں کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا اور سفارشی کھلاڑیوں کو آگے لاکر ہونہار اور قابل کھلاڑیوں کی حق تلفی کے خلاف آواز اُٹھا کر کھلاڑیوں کو اُن کا مقام دلا نا اور فٹ بال کھیل کو ترقی دیا ہے۔
سندھ میں فٹ بال کھیل نہ ہونے کے برابر ہے اور نام نہاد عہدیدار صرف اپنے نام اور عہدوں پر ہی خوش ہیں ،فیفا پروجیکٹ کی تعمیر میں دلچسپی نہ لینے کی صورت میں اور فنڈز کا ناجائز استعمال کرنے کے خلاف ہی سندھ فٹ بال ویلفیئر ایسوسی ایشن ایک آواز بن کر فٹ بال کھیل اور کھلاڑیوں کے خلاف روارکھی جانے والی پالیسی جیسے عمل کو روکے گی۔ ان ہی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے فٹ بال کھیل سے وابستہ شخصیات نے سندھ فٹ بال ویلفیئر ایسوسی ایشن کے لئے 2016-17 کے نئے عہدیداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
جس کے مطابق سرپرست اعلیٰ مکھی ادا مل ،سرپرست سردار امام بخش مینگل،چیئر مین محمد سلیم خمیسانی ،سنیئر وائس چیئر مین آغا کریم خان ،علی محمد بروہی ،طاہر بشیر ،ریاض چانڈیو ،رجب علی خاصخیلی ،جنرل سیکریٹری غلام اکبر بلوچ ،جوائنٹ سیکریٹری گل حسن بلوچ ،رابطہ سیکریٹری رئوف علی راجپوت ،سیکریٹری اطلاعات اسلم کامریڈ ،ایسوسی ایشن کے میڈیا کوارڈینٹر شیر افضل ،خازن عبدالرزاق بلوچ اور آفس سیکریٹری ندیم بلوچ کو نامزد کیا گیا ہے۔