جاپان کا نام سنتے ہيں ٹيکنالوجی کا خيال آتا ہے۔ کورونا سے نمٹنے ميں بھی اس ملک نے اب ايک انوکھا و تکنيکی طريقہ اختيار کيا ہے۔ ايک آزمائش ميں سماجی سطح پر دوری کو يقينی بنا رہا ہے روبو وی نامی ايک روبوٹ۔
جاپان ميں ايک اسٹور نے سماجی سطح پر فاصلہ برقرار رکھنے سے متعلق قوانين پر عمل در آمد يقينی بنانے کے ليے ايک انوکھا انداز اپنايا ہے۔ اسٹور کے عملے ميں ايک خودکار روبوٹ کو شامل کيا گيا ہے، جو صارفين کو ماسک پہنے رکھنے اور شوشل ڈسٹينسنگ پر مجبور کرتا ہے۔
روبو وی نامی اس روبوٹ کو جاپانی شہر کيوٹا ميں قائم ‘ايڈوانسڈ ٹيلی کميونيکيشن ريسرچ انسٹيٹيوٹ انٹرنيشنل‘ (ATR) نے تيار کيا ہے۔ روبو وی جاپانی فٹ بال ٹيم Cerezo Osaka کے سرکاری اسٹور ميں صارفين کی رہنمائی کرتا ہے۔
اس کا کام ہے کہ صارفين کو معلومات فراہم کربا ہے اور ان کو مطلوبہ اشياء کے مقام کے بارے ميں بتانا ہے۔ ساتھ ہی روبو وی اس بات کو يقينی بناتا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے ليے صارفين اسٹور کے تمام حصوں ميں اور ہر وقت ماسک پہنے رکھيں اور شوشل ڈسٹينسنگ کا خيال رکھيں۔
روبو وی ميں ايک کيمرہ اور تھری ڈی ليزر بيم نصب ہيں، جو کم فاصلہ ہونے کی صورت ميں صارفين کو انتباہ کراتا ہے کہ وہ مناسب فاصلہ نہيں رکھے ہوئے يا ماسک نہيں پہنے ہوئے۔
در اصل کورونا کے قوائد و ضوابط کے ليے ايک روبوٹ کا استعمال ايک آزمائشی منصوبہ ہے جو گزشتہ ہفتے ہی شروع کيا گيا۔ يہ آزمائش اس ماہ کے اختتام تک جاری رہے گی اور کاميابی کی صورت ميں اس ميں توسيع کا بھی امکان ہے۔
جاپان ميں اب تک کورونا کے متاثرين کی تعداد ايک لاکھ بيس ہزار اور اموات صرف دو ہزار ہيں۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہيں کہ ٹوکيو حکومت نے ديگر کئی ملکوں کی نسبت کورونا کی وبا سے بہتر طريقے سے نمٹا ہے۔
مگر عوام ميں پابنديوں بالخصوص ماسک پہننے پر ہچکچاہٹ پائی جاتی ہے۔ اب جبکہ موسم سرما کی آمد سر پر ہے اور جاپان ميں نئے کيسز ميں کچھ اضافہ بھی نوٹ کيا گيا ہے، حکام متحرک ہو گئے ہيں اور روبو وی کے استعمال جیسے انوکھے طريقے بھی زير آزمائش ہيں۔