کراچی (جیوڈیسک) پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ملکی معاملات ہینڈل کرنا افسوسناک ہے۔‘
ڈان لیکس سے متعلق نوٹیفکیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا ہے کہ’ نوٹیفکیشن وزیر اعظم ہاؤس کو نہیں بلکہ وزارت داخلہ کو جاری کرنا ہے۔‘
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ہفتے کو ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اداروں کی جانب سے ٹوئٹس کے ذریعے معاملات ہینڈل کرنا درست نہیں ، اس کے لئے اداروں میں براہ راست رابطہ ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن کمیٹی کی سفارشات کے عین مطابق ہی ہو گا۔ کسی کو بچانے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اداروں میں بہتری لائی جائے گی۔
وفاقی وزیرداخلہ جمعہ سے کراچی میں مقیم ہیں جہاں انہوں نے شناختی کارڈز کے دو بڑے مراکز کا افتتاح کیا۔ ان مراکز کو ’میگا سینٹرز‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ہر سینٹر ایک دن میں تین ہزار درخواستیں پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چوہدری نثار کے مطابق تیسرا میگا سینٹر بھی جلد سائٹ میں کام شروع کر دے گا۔
کراچی میں امن و امان اور رینجرز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ میں رینجرز کی تعیناتی پر 12 ارب روپے خرچ کرتی ہے۔ اس کا مقصد امن و امان برقرار رکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سست ہوا ہے اور نہ ہی وفاق کی طرف سے اس کی حمایت میں کمی آئی ہے۔ اسے منطقی انجام تک جاری رکھنا ہوگا۔ شہر میں 3 سال پہلے اور اب کے حالات میں بہت فرق ہے۔