سبی (محمد طاہر عباس) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالمتین اخوندزادہ نے کہا کہ معاشروں میں اصلاح پیدا کرنے کے لیے ہمیں قرآن و حدیث پر عمل پیرا ہونا ہوگا، آپس کے اختلافات بھلا کر آپس میں بھائی چارئے کو فروغ دئے کر ایک ملت بننے کا وقت آچکا ہے۔
اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے جسے دہشت گردی کے ساتھ منسوب کرنے والے خود بڑئے دہشت گرد ہیں، اسلامی معاشرئے کے قیام کے مشن کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے سے ہی ہماری تقدیر بدل جائے گی، ان خیالات کا اظہارانہوں نے سبی میں جماعت اسلامی کے دو روزہ تربیتی اجتماع کے پہلے روز جماعت کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجتماع میں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری بشیر احمد ماندائی،مولانا عبدالحق ہاشمی، عبدالحمید منصوری، میر مظفر نذر ابڑو، ضلعی امیر گل محمد بلوچ و دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ معاشرتی بگاڑ دین اسلام سے دوری کی وجہ سے پیدا ہورہا ہے ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن و حدیث پر عمل کرتے ہوئے اپنے آپ کو ایک ایسا بہتر نمونہ کے طور پر پیش کریں کہ ہمارئے کردار سے متاثر ہوکر لوگ جوق درجوق ہمارئے کارواں میں شامل ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دوروزہ تربیتی اجتماع کا بنیادی مقصد اراکین کی بہتر اخلاقی و سیاسی تربیت کرنا ہے تاکہ بااخلاق و تربیت یافتہ کارکن جمہوری انداز میں اپنے اپنے علاقوں کے عوام کی حقیقی معنوں میں خدمت کرسکیں انہوں نے مزید کہا کہ یکم فروری کو بلوچستان امن گرینڈ جرگہ منعقد ہوگا جس میں جماعت اسلامی کے قائد و مرکزی امیر سراج الحق صوبے کے مسائل کے حل کے حوالے سے اپنا ایجنڈا اعلان سبی کے نام سے پیش کریں گے۔
جو بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا،انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی اپنے کارکنوں کو نظم وضبط میں ڈھال کر ان میںاسلامی و سیاسی شعور بیدار کرنا چاہتی ہے اور ایک منظم سیاسی کارکن ہی بہتر انداز میں اپنے اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کر سکتا ہے۔