کراچی : انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ معاشرے کی اخلاقی قدریں ختم ہوتی جا رہی ہیں،اور کے سب سے بڑے ذمہ دار وہ استار ہیں جو شاگردوں کو معاشرے کا اچھا فرد نہ بنا سکے، وہ تعلیمی ادارے ہیں جو برائی کو اپنے طلبہ سے دور نہ کرسکے، وہ والدین ہیں جنہوں نے کبھی اپنے بچوں پر نظر نہیں رکھی اور انہیں لاڈ پیاد میں آزادی زندگی کے نام پر فحاشی اور عریانی کی طرف دھکیل دیا۔
سب سے بڑی ذمہ دار حکومت ہے جو تعلیمی اداروں میں قلم کی جگہ منشیات پہنچانے کا باعث بنی،جب تک علماء کرام کو معاشرے میں فیصلہ کن کردار حاصل تھا تب تک معاشرہ بھلائی کی طرف جا رہا تھا مگر جیسے ہی معاشرے کے برے لوگوں نے اختیارات اپنے ذمے لئے تو پھر سارے کا سارا نظام تباہ و برباد ہوگیا۔
مرکزی ذمہ داران کے تربیتی اجلاس سے خظاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ معاشرے میں پھیلتی برائیوں کی ایک بڑی وجہ تعلیمی اداروں میں تربیتی نظام کی عدم دستیابی ہے اور جس کی بنیاد اسلام سے دوری ہے۔
اسلام آباد سمیت پنجاب بھر کی جامعات میں شراب کی بوتلوں کو ملنا اور منشیات فروخت ہونا اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہم جتنی بھی ترقی کرلیں اگر معاشرے کی اس برائی کو قابو نہ کر سکے تو ہم اخلاقی ادقدار اور تہذیب کو کھودینگے،جس ملک کے ایوانوں سے شراب کی بوتلیں ملیں تو پھر ہم یہ امید کرسکتے ہیں کہ اس ملک کے وزراء اور اراکین پارلیمنٹ تعلیمی اداروں میں شراب و شباب اور فحاشء و عریانی کی سرپرستی بھی کرتے ہونگے،اور جب نوجوان نسل ان جامعات سے فراغت کے بعد حقیقی زندگی کی طرف آتی ہے تو پھر معاشرے میں کرپشن، رشوت، زناکاری اور دیگر جرائم ان ہی کی وجہ سے پھیلتے ہیں۔
ملک کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لی جائے کبھی کسی مدرسے سے فارغ طالبعلم نے شراب اور منشیات کو ہاتھ نہیں لگایا اور نہ کبھی کسی مدرسے کی طالبہ نے استاد کے عشق میں چھت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی ہے،اس طرح کے حادثات اور واقعات سے سری تعلیمی اداروں کی افادیت ختم ہوتی جا رہی ہے،اگر مدرسہ سسٹم کو توجہ دی گئی تو عصری تعلیمی اداروں کی ضرورت ہی ختم ہوجائے گی۔
انجمن طلبہ اسلام کے اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے ناظم جنید مصطفی سراھیو نے کہا کہ مشرقی ماحول میں جن لوگوں نے فکری آذادی کو اپنانے کی کوشش کی وہ در اصل مادر پدر آزادی اور بے حیائی و فحاشی کی طرف نکل گئے ،ہماری نوجوان نسل کو مغربیت کے آسیب نے نگل لیا ہے،موجودہ نوجوان نسل کو عشرہ مبشرہ اور خلفائے راشدین کے نام نہیں معلوم ہیں جب کہ انہیں ہندوستانی اداکاروں کے نام اور تاریخ معلوم ہے۔
نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس بات پر تو بحث کرنے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں دین میں کیا جائز ہے اور کیا نہ جائز ہے مگر اس بات پر وہ بھڑک جاتے ہیں کہ آیا وہ دین کی پیروری کر رہے ہیں یا نہیں کر رہے ہیں،دین اپنا اپنا کے تصور نے اس نسل کو مکمل بے فکر اور لا پرواہ کردیا ہے۔
انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے مطابق انجمن طلبہ اسلام کے تحت تمام صوبوں کی عاملہ کے اجلاس فروری کے پہلے ہفتے میں صوبائی دارالخلافہ میں ہونگے، جس میں مرکزی قیادت کا صوبائی دورہ اور تمام صوبائی کنوشنکی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا، فروری کے مہینے میں آزاد جموں و کشمیر کی تنظیم کا اعلان کیا جائے گا۔