خانیوال (رپورٹ راشد ملک) معاشرے میں صحافت کو بدنام کرنے والوں کے خلاف پریس کلب کوئی بہترین حکمت عملی تیار کرے، آج ہر دوسرا شخص خود کو صحافی بتاکر شہریوں سمیت سرکاری ملازمین کو بلیک میل کرتا ہے ،بلامقابلہ صدر ڈسٹرکٹ پریس کلب منتخب ہونا صحافیوں کی عبداللطیف انور سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ کے ضلعی جنرل سیکرٹری محمد اکرم خان نے ڈسٹرکٹ پریس کلب خانیوال کے بلا مقابلہ منتخب ہونے والے صدر عبداللطیف انور سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ عبداللطیف انور کی صحافیوں کیلئے کی گئی محنتیں اور کاوشیں کسی سے پوشیدہ نہیں انہوں نے دن رات گرمی اور سردی کی پرواہ کئے بغیر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ڈسٹرکٹ پریس کلب کے قیام میں اپنا بھرپور کردار ادا کرکے صحافیوں کو پریس کلب کا خوبصورت تحفہ دیا۔
انہوں نے کہاکہ معاشرے میں صحافت کو بدنام کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کیلئے پریس کلب کی جانب سے بہترین حکمت عملی کی ضرورت ہے ہر دوسرا شخص خود کو صحافی بتا کر شہریوں اور سرکاری ملازمین کو بلیک کرتا جس کے باعث ورکنگ صحافیوں کو فیلڈ میں کام کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ محمد اکرام خان نے کہاکہ عبداللطیف انور کا صدر ڈسٹرکٹ پریس کلب خانیوال بلامقابلہ منتخب ہونا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ڈسٹرکٹ پریس کلب کے صحافیوں سمیت ضلع بھر کے صحافیوں ان سے محبت کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج عبداللطیف انور ہر شعبہ زندگی میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔ اس موقع پر سینئر صحافی وتجزیہ نگار محمد شاہد انجم نے کہاکہ عبداللطیف انور صحافیوں کے شیر ہیں اور وہ کسی بھی مشکل کا سامنا کرنے کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں انہوں نے ہر کھٹن گھڑی میں اللہ پر یقین رکھا اور کامیابی سے ہمکنار ہوئے یہی وجہ ہے کہ عبداللطیف انور جیسا کوئی دوسرا لیڈر پریس کلب میں نہیں بن سکا۔
انہوں نے مزید کہاکہ عبداللطیف انور کا صدر بلا مقابلہ منتخب ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ سچے اور شفیق لیڈر ہے جو ڈسٹرکٹ پریس کلب کے قافلہ کو ایک منظم طریقہ سے لے کامیابی کے منازل تیزی سے طے کررہے ہیں ۔اس موقع پر محمد طارق شہزاد ،رانا ریاست علی ، چوہدری تنویر احمد خاور ،رانا منصور ،محمد شاہد افضل ، محمد سعید افضل ،طاہر اقبال قریشی ، طارق اقبال قریشی ،ملک اشفاق پرنس ،رانا محمد سلیمان ،فرحان قیوم چوہدری ،محمد سرور علی رائو ،چوہدری طاہر عباس ، محمد ارشد اعوان ،عامر ایوب پراچہ سمیت دیگر صحافی بھی موجود تھے۔ )