کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ مدارس دینیہ علوم نبویہ کی ترویج کے مراکز ہیں، معاشرے کو درست سمت چلانے میں علماء کا کرداراہم ہے، تہذیبی جنگوں کا دور دورہ ہے۔
علماء کرام کوتہذیبی تقاضوں اور شرعی احکام کو مدنظر رکھتے ہوئے حکمت عملی وضع کرنی ہوگی اور شرعی احکام کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی جدو جہد جاری کھنی ہوگی، دشمن مذہبی ،لسانی ودیگر تعصبات کے ذریعے وطن عزیز کو نقصان پہچانا چاہتے ہیں،عصری تعلیمی اداروں کانصاب اسلام دشمنوں کے خاص نشانے پر ہے، جماعت چہارم کے مجوزہ نصاب سے نبی اکرم ۖ،خلفائے راشدین اوردوسری اہم ہستیوں کے مبارک تذکرے نکالناتشویش ناک ہے۔
بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں تقریب ختم بخاری کے حوالے سے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کی زیر صدارت اجلاس ہو ا جس میں 3مئی کو ہونے والی تقریب ختم بخاری وتقسیم اسناد کے حوالے سے قائم کردہ کمٹیوںکی کارکردگی کا جائزہ لیاگیااور اجلاس میں تقریب ختم بخاری شریف میں اکوڑہ خٹک کے شیخ الحدیث اور معروف عالم دین ڈاکٹر شیر علی شاہ کو شرکت وخطاب کی خصوصی دعوت دینے کافیصلہ کیاگیا ،اس موقع پر اجلاس سے گفتگوکرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس علوم اسلامی کی ترویج واشاعت کا کام بخوبی انجام دے رہے ہیں ، علماء کرام کا کردار معاشرے کو درست سمت چلانے میں اہمیت کا حامل ہے، علماء اکرم کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے کے اندر پھیلنے والی تمام برائیوں کا ادارک کرکے ان کا سد باب کریں۔
اس وقت مغربی تہذیبی یلغار اپنے عروج پرہے اور ناچ گانے کے کلچر کو فروغ دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں ، معاشرتی خرابیوں کی سبب انسانیت سوز واقعات رونما ہورہے ہیں۔عصری تعلیمی اداروں کانصاب اسلام دشمنوں کے خاص نشانے پرہے،جماعت چہارم کے مجوزہ نصاب سے نبی اکرم ۖ،خلفائے راشدین اوردوسری اہم ہستیوں کے مبارک تذکروں کی جگہ مغرب زدہ لیڈیزکے تذکروں کوشامل کرنانئی نسل کونظریاتی طورپرمفلوج کرنے کے مترادف ہے، دوسری جانب دشمن مذہبی ،لسانی ، ودیگر تعصبات کے ذریعے وطن عزیز کو نقصان پہچانا چاہتے ہیں، انہوںنے کہاکہ انسانی تمام مسائل ومشکلات کا حل قرآن مجید ، سنت رسول اور اتباع دین میں ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے، انہوں نے کہاکہ صحابہ کرام خلافاء الرشید ین زندگیوں کو سامنے رکھ کر چلا جائے تو موجودہ پر فتن دور میں اللہ کی ناراضگی سے بچا جاسکتاہے۔ معاشرے کو درست راہ پر چلانے کے لیے اسلامی تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ مدارس دینہ علوم نبویہ کی ترویج کے مراکز ہیں، اسلام کی ترویج سے خائف ہوکر کفریہ طاقتوں نے ہر دور میں منفی پروپیگنڈوں سے مدارس کو نقصان پہچانے کی کوششیںکی ہیں اور اللہ نے مدارس کی حفاظت کی ہے ،،انہوں نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز پاکستان کے حالات دیگر گو ہیں۔
ان حالات میں علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین کوایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر درپیش خطرات کا مقابلہ کرناہوگا ہم جب دنیا بھر میں ابھرتی تحاریک کا جائزہ لیتے ہیں تو علماء کا ہردور میں ہر اول دستے کا کردار نظر آتاہے۔علاوہ ازیں شہر قائد میں ایک بار پھرشروع ہونے والے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ شہرقائد میں امن قائم رکھنے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے دو دن میں 7سے زائد افراد کا قتل افسوسناک ہے اور آپریشن پر سوالیہ نشان ہے۔