غزہ پر 4 دن سے اسرائیلی طیاروں کی بمباری اور حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 103 سے زیادہ نہتے اور معصوم مسلمان شہید اور 600 زخمی ہوگئے، عرب ٹی وی کے مطابق چار دن میں گیارہ سو سے زائد حملے کیے گئے ہیں جن میں جاں بحق افراد کی تعداد 103 ہوگئی ہے، جبکہ ساڑھے سات سو سے زائد افراد زخمی ہیں، غزہ پر اب تک تقریبا 450 مقامات پر 800 سے زائد بم فائر کئے جا چکے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر سینکڑوں ٹینک تعینات کر دیئے ہیں اور 20 ہزار ریزرو فوجیوں کو بھی طلب کر لیا ہے۔
اسرائیل معصوم بچوں پر بمباری کر کے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے ظلم و ستم کی یہ صورت حال صرف فلسطین کی نہیں بلکہ کشمیر ،چیچنیا ،برما ، عراق، افغانستان،افغانستان سمیت ساری دنیا میں مسلمان غیر مسلم ممالک کے مظالم کا شکار ہیں اقوام متحدہ، امریکہ اور انسانی قوانین کے نام نہادحامی ممالک اسرائیل کی وحشیانہ بمباری پر چپ سادے ہوئے ہیں بلکہ اسرائیل کے پشت پناہ ہیں۔
ان کے انسانی حقوق کے قوانین مسلمانوں کیلئے نہیں بلکہ مسلمانوںکے حق میں آواز بلند کرنے والی تنظیمیں بھی ان سامراجی طاغوتی غیر مسلم طاقتوں کا نشانہ بن رہی ہیں اس کی واضح مثال حال ہی میں جماعتہ الدعوة سمیت چار مسلم تنظیموں پر امریکی پابندی ہے جن میں فلسطین کی آزادی کے لئے آگاہی پیدا کرنے اور آواز بلندکرنے والی تنظیم تحریک آزادی قبلہ اول پر بھی شامل ہے یہ تحریک مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی اور مظلوم فلسطینیوں کے حق کے لئے کام کر رہی تھی۔
Israel
جو صیہونی طاقت اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ کے عزائم کی راہ میں بھاری چٹان بنی ہوئی تھی اس پابندی امریکہ و اسرائیل کا فلسطین میں ظالمانہ کردارواضح ہو گیا ہے کہ وہ ہر اس آواز کو دبانا چاہتے ہیں جو مظلوم فلسطینی عوام اور قبلہ اول کی آزادی کے لئے اٹھے اور جس سے اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں کوئی مسائل پیدا ہوں، آزادی اظہار کے نام نہادحامی مغربی ممالک مسلمانوں کے پیغمبر اور مقدس کتاب کی توہین کی اجازت دیتے ہیں مگر اسلام اور مظلوم مسلمانوں کے حق میں اظہار رائے کی آزادی کو برداشت کرنے کے لئے چنداں تیار نہیں،اس سے امریکہ کی ان روشن خیال حلقوں میں بھی سبکی ہوئی ہے۔
جو سمجھتے تھے کہ امریکہ آزادی اظہار کا بڑا حامی ہے ان پر واضح ہو گیا ہے کہ امریکہ کی آزادی اظہار کی آزادی مسلمانوں کیلئے نہیں البتہ اسرائیل کے مظالم کی طرف سے اس نے ضرور آنکھیں بند کر رکھی ہیںبلکہ وہ اسرائیل کی ہر طرح سے پشت پناہی کر رہا ہے۔
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مسلم خصوصا عرب ممالک اپنی اقوام متحدہ اور فوج بنائیں اس کے لئے فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلا یا جائے اوراسرائیل کے جنگی جرائم اورمظالم کے خلاف مسلمانوں کی مشترکہ فوج بنا کر کارروائی کی جائے۔