صومالیہ (جیوڈیسک) صومالیہ کے جنوبی مغربی علاقے میں الشباب کے عسکریت پسندوں اور صومالیہ کی قومی فورسز کے درمیان شدید لڑائیوں کے نتیجے میں کم ازکم 5 افراد ہلاک اور 12 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
صومالی فوج کے عہدے داروں نےوائس آف امریکہ کو بتایا کہ باکول کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے ہودر سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک فوجی مرکز پر حملہ کیا۔
عسکریت پسندوں نے مشین گنیں اور راکٹ گرینیڈ استعمال کرتے ہوئے فوجی چھاونی پر مختلف اطراف سے حملہ کیا۔
ہفتے کی دوپہر کو شروع ہو نے والے اس حملے کا صومالی فوجیوں نے بھرپور جواب دیا اور یہ جھڑپ تقریباً ایک گھنٹے تک جار ی رہی۔
ایک عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس نے دونوں جانب کم ازکم پانچ افراد کی نعشیں دیکھیں۔ تاہم اس لڑائی میں کوئی عام شہری ہلاک نہیں ہوا۔
ایک اور خبر میں بتایا گیا ہے کہ موغا دیشو کے شمال میں دو حریف عسکریت پسند گروہوں کے درمیان جاری لڑائیاں ایک سمجھوتے کے بعد ختم ہوگئی ہیں ۔ ان لڑائیوں میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
صومالی نیشنل آرمی اور تنظیم اہل سنت والجماعت سے وفاداری رکھنے والی فورسز بنیادی پرستی کی مخالف اعتدال پسند تحریک صوفی ازم کے تعلق رکھتی ہیں۔ اور ان کے درمیان زمین کے حصول کے لیے لڑائیاں ہوتی رہتی ہیں۔
امن کوششوں کے لیے کام کرنے والے ایک سرکاری عہدے دار محمد علی کا کہنا ہے کہ ہم ان علاقوں سے حریف جنگجوؤں کو پیچھے دھکیلنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جہاں وہ لڑ رہے تھے ۔ ہم نے ان کے درمیان اپنے فوجی تعینات کر دیے ہیں اور میرا خیال ہے کہ ان کے درمیان لڑائیاں ختم ہو گئی ہیں۔