موغادیشو (جیوڈیسک) کمشنر نے بتایا کہ صدر کا قافلہ بم پھٹنے سے آدھ گھنٹہ پہلے مارکیٹ کے پاس سے گذرا تھا لیکن فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ حملہ آور کا ہدف صدر کا قافلہ تھا۔
صومالی صدر حسن شیخ محمود نے کہا ہے کہ دارالحکومت موغادیشو میں ہفتے کے روز ایک پرہجوم بازار میں کار بم حملے کے سلسلے میں، جس میں کم ازکم 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے، ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔
موغادیشو میں ملک کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے دوسرے مرکز کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےصدر نے کہا کہ آج جس شخص نے عام شہریوں پر یہ مہلک حملہ کیا تھااسے سیکیورٹی فورسز نے پکڑ لیا ہے ۔
سیکیورٹی عہدے داروں کے مطابق ہفتے کے روز دوپہر کے وقت ایک شخص نے باروسے بھری ایک کار مضافاتی علاقے افسیونی میں پھلوں اور سبزیوں کی ایک کھلی منڈی کے داخلے کے راستے پر کھڑی کر دی۔
ضلع وابری کے کمشنر حسین اولوسونے بتایا کہ جب سیکیورٹی اہل کاروں نے اسے وہاں سے گاڑی ہٹانے کے لیے کہا تو اس نے گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس نے زخمی حالت میں بھاگنے کی کوشش کی لیکن سیکیورٹی اہل کاروں نے اسے پکڑ لیا اور اب وہ حراست میں ہے۔
کمشنر نے بتایا کہ صدر کا قافلہ بم پھٹنے سے آدھ گھنٹہ پہلے مارکیٹ کے پاس سے گذرا تھا لیکن فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ حملہ آور کا ہدف صدر کا قافلہ تھا۔
صومالیہ کا اسلام پسند گروپ الشباب موغادیشو میں اکثر اس طرح کے دہشت گرد حملے کرتا ہے، لیکن فوری طور پر اس گروپ کی جانب سے حملہ کرنے کا دعوی سامنے نہیں آیا۔