موغا دیشو (جیوڈیسک) صومالیہ میں برسر پیکار تنظیم الشباب کا ہوٹل پر حملے کے نتیجے میں سوئٹرز لینڈ میں تعینات سفیر سمیت 10 افراد ہلاک ہو گئے۔
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے مکہ المکرمہ ہوٹل کے باہر ایک خود کش بمبار نے بارودی مواد سے بھری اپنی گاڑی کو ہوٹل کے باہر دھماکے سے اڑا دیا۔ جس کے بعد مزید حملہ آاور ہوٹل میں گھس گئے۔ ہوٹل کا قبضہ چھڑانے کے لئے صومایہ کی فوج نےآپریشن کیا جو 12 گھنٹے تک جاری رہا۔
اس دوران ہونے والے بم دھماکوں اورفائرنگ سے سوئٹزرلینڈ میں صومالیہ کے سفیر یوسف باری باری سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔مقامی پولیس افسر میجر اسمعیل اولو کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں داخل ہونے والے حملہ آوروں کی مجموعی تعداد 9 تھی جن میں سے 6 مارے جا چکے ہیں۔
صومالیہ میں حکومت کے خلاف بر سر پیکار تنظیم الشباب نے ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، اپنے بیان میں الشباب کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہوٹل مکہ المکرمہ پر حملہ اس لئے کیا گیا کیونکہ وہ اسے ہوٹل کے بجائے حکومت کے اعلیٰ افسران اور شخصیات کا ٹھکانہ سمجھتے ہیں۔
واضح رہے کہ ہوٹل کو رواں ماہ کے اوائل میں بھی کار بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا جس کی ذمہ داری بھی الشباب قبول کی تھی۔