خیبر پختون خوا (جیوڈیسک) پاکستان کی صوبائی کی حکومت کی طرف سے علاج کی پیشکش کے باوجود انھوں نے افغانستان واپسی کو ترجیح دی۔ افغانستان میں مونالیزا کے نام سے دنیا میں شناخت بنانے والی افغان خاتون شربت گل جلد ہی علاج کی غرض سے بھارت جائیں گی۔
بھارت میں افغان سفیر ڈاکٹر شیدا ابدالی نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ شربت گلہ “جلد ہی مفت علاج کے لیے بھارت میں ہوں گی۔” تقریباً تین دہائیوں سے زائد عرصے تک پاکستان میں بطور پناہ گزین مقیم رہنے والی شربت گلہ کو رواں ماہ کے اوائل میں ہی ایک عدالت نے پاکستان کا جعلی شناختی کارڈ بنوانے کے جرم میں 15 دن کی قید، ایک لاکھ دس ہزار روپے جرمانہ اور ملک بدری کی سزا سنائی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ خاتون ہیپاٹائٹس سی کے مرض میں مبتلا ہیں اور پاکستان میں بھی انھوں نے اپنی قید کی مدت اسپتال میں گزاری جب کہ خیبر پختونخواہ کی حکومت کی طرف سے علاج کی پیشکش کے باوجود انھوں نے افغانستان واپسی کو ترجیح دی۔
وہ گزشتہ بدھ کو ہی کابل پہنچیں جہاں افغان صدر اشرف غنی نے ان کا خیرمقدم کیا اور انھیں ایک گھر کی کنجی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اور ان کے اہل خانہ کی آبادکاری کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
شربت گلہ کو پاکستانی عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے پر افغان حلقوں کی طرف سے پاکستان کو خاصی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ تاہم پاکستانی عہدیداروں کو کہنا ہے کہ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی گئی اور دہائیوں تک لاکھوں افغانوں کی میزبانی کرنے والے ملک پر کسی ایک واقعے کی بنا پر ایسی تنقید مناسب نہیں۔
بھارت نے پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے علاوہ بڑے پیمانے پر مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کی ہے جب کہ پاکستان یہ الزام عائد کرتا آیا ہے کہ بھارت، افغانستان میں اپنا اثرورسوخ پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ تاہم بھارت اور افغانستان دونوں ہی اس الزام کو مسترد کر چکے ہیں۔