امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے حالیہ اجلاس میں پیش کی گئی ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب ہائی بلڈ پریشر اور میگرین جیسی تکلیف دہ بیماریوں کا علاج آواز کی لہروں سے کیا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق متاثرہ شخص کے دماغ کے مختلف حصوں میں جاری برقی سرگرمیوں کو آواز کی لہروں میں تبدیل کر کے ان قابلِ سماعت صوتی سگنلوں کو واپس دماغ تک نشر کیا جاتا ہے۔
جس کے نتیجے میں دائیں اور بائیں دماغ میں خون کا دباؤ آہستہ آہستہ معمول پر آجاتا ہے۔