کراچی میں سینئر صحافی حامد میر پر قاتلانہ حملے کے بعد جیو ٹی وی کی طرف سے آئی ایس آئی چیف کی آٹھ گھنٹے تک مسلسل تصاویر چلانے پر پاکستانی قوم میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جس کی واضح مثال ملک بھر میں افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے عوامی ریلیاں، جلسے ہیں، جماعتیں بھی افواج پاکستان کے لئے میدان میں نکل آئی ہیں۔
روزانہ کی بنیاد پر پاکستان کے مختلف شہروں میں پروگرامات منعقد کئے جا رہے ہیں۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ حامد میر پر حملے کے بعد جیو کے ساتھ عوام اظہار یکجہتی کرتے لیکن جیو کے غیر ذمہ دارانہ رویے نے عوامی حمایت کھو دی ۔ہر گھر میں دیکھا جانے والا جیو قوم کی نظروں میں گر چکا ہے ۔میڈیا آزاد ضرور ہے لیکن اسکی آزادی آئین و قانون کے تابع ہونی چاہئے ۔جب آئین میں موجود ہے کہ افواج پاکستان،عدلیہ کے خلاف بات نہیں کی جا سکتی لیکن بغیر تحقیق کے جیو کے اینکر خود انصاف کی کرسی پر بیٹھ کر آئی ایس آئی چیف کو مجرم بنا کر دکھانے لگے۔ایسی آزادی عوام کو ہر گز قبول نہیں۔افواج پاکستان نے ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں۔اگر میڈیا کو آزادی حاصل ہے تو اس میں بھی یقینا افواج پاکستان کا کردار ہے کیونکہ افواج پاکستان اس ملک کا دفاع کر رہی ہیں۔ملک محفوظ ہے تو میڈیا بھی محفوظ ہے۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے جیوو جنگ گروپ کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔عوامی تحرک، مسلم لیگ(ق) بھی میدان میں نکل چکی ہیں۔جماعة الدعوة کے ملک گیر احتجاج و افواج پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے پروگرامات منعقد ہو رہے ہیں۔ یونیورسٹی گرائونڈ چوبرجی میں افواج پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے استحکام پاکستان کنونشن میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ہزاروں کی تعداد میں عوام نے بھی شرکت کی۔اس کنونشن کی ایک خوبی یہ تھی کہ اسٹیج پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت جمع تھی اور سامنے کرسیوں پر عوام، لیکن کسی کے پاس کسی جماعت کا کوئی پرچم نہیں تھا ۔سب نے پاکستانی پرچم اور افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کی تحریروں پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
جماعة الدعوة کی طرف سے افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلئے ہونے والے استحکام پاکستان کنونشن میں سینکڑوں شہداء کے ورثاء نے شرکت کی اور پاک فوج و قومی سلامتی اداروں کے خلاف پراپیگنڈا کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلام و پاکستان کے دفاع کیلئے ہر قسم کی جانی و مالی قربانی پیش کرنے کا عزم کیا۔ورثاء شہداء کا کہنا تھا کہ پاکستان کا وجود شہداء کی قربانیوں کا مرہون منت اور ان کے خون کی برکت ہے۔
پوری قوم کی طرح ہم بھی افواج پاکستان کے ساتھ ہیں اور وطن عزیزپاکستان کے دفاع کیلئے اپنے مزید بیٹے و بھائی قربان کرنے کو تیار ہیں۔ استحکام پاکستان کنونشن افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھر میں ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا پروگرام تھا جس میں شہریوں نے جوق درجوق شرکت کی اور پاک فوج سے متعلق پراپیگنڈا کے خلاف اپنے بھرپور جذبات کا اظہار کیا۔
Hafiz Mohammad Saeed
کنونشن میں جماعةالدعوة کے کارکنان سمیت عام نوجوان بھی بڑی تعداد میں ٹولیوں کی شکل میں موٹر سائیکلوں پر سوار پاکستان کے پرچم اٹھائے شریک ہوئے اور افواج پاکستان سے بے پناہ محبت کا اظہار کیا۔ کنونشن میں اتحادویکجہتی کا زبردست مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔ کنونشن سے امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید، جنرل(ر) حمید گل،سردار عتیق احمد خان، حافظ عبدالرحمان مکی، جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر محمد شفقت چوہان ایڈوکیٹ،متحدہ جمعیت اہلحدیث کے صدر سید ضیا ء اللہ شاہ بخاری،تحریک حرمت رسولۖ کے کنوینئر مولانا امیر حمزہ،امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی،جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امید حافظ محمد ادریس ،تحریک استقلال پاکستان کے صدر رحمت خان وردگ، جمعیت اتحاد العلماء پاکستان کے صدر ،شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک ،تنظیم العارفین کے صدر صاحبزادہ سلطان احمد علی،جماعة الدعوة شعبہ تعلیم کے مدیر انجینئر نوید قمر،مجلس احرار اسلام کے رہنما سید کفیل شاہ بخاری ،انصارالامة کے نائب امیر مولانا محمد اقبال فاروقی، سجادہ نشین میاں میر پیر سید ہارون شاہ گیلانی، تحریک حرمت رسو ل صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جنرل سیکرٹری قاری محمد یعقوب شیخ ،اہلسنت والجماعت پنجاب کے صدر مولانا محمد اشرف طاہر،، جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد،متحدہ جمعیت اہلحدیث کے رہنما شیخ نعیم بادشاہ،القلم جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے رہنما شہزاد علی ورک، تنظیم خدمت خلق لاہور کے رہنما شفیق رضا قادری، جماعة الدعوة لاہور کے امیر مولانا ابوالہاشم، حافظ خالد ولید،مسلم لیگ فنکشنل کے صدر چوہدری ظہیر احمد، علی عمران شاہین، پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر و دیگر نے خطاب کیا۔
عمران خان و دیگر سیاسی جماعتیں تو جیو کی معافی کی بات کر رہی ہیں کہ جیو معافی مانگ لے تو بائیکاٹ ختم کر دیں گے لیکن حافظ محمد سعید نے کہا کہ جیو کی معافی کافی نہیں جیو نے جرم کیا ہے اور جرم کی سزا ہوتی ہے وہ اپنے آپ کو سزا کے لئے پیش کرے۔جیو نے اسے قبل بھی بڑی غلطیاں کی ہیں۔امن کی آشا کی مہم چلا کر اکھنڈ بھارت کی راہ ہموار کی گئی۔
پاکستان میں جتنی بھی فحاشی وعریانی پروان چڑھی ہے اس میں جیونے بہت کردار ادا کیا ہے ۔جیو اور جنگ انتظامیہ میں عذر گناہ بدتر از گناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں ۔وہ اپنے جرم کو چھپا کر اپنی بے گناہی ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ کام عدالتوں میں ہونے چاہیں۔قانون میں جو سزا ہے جیو کو اپنے ادارے کو اسکے لئے پیش کرنے سے پورے پاکستان میں آئندہ کسی بھی ادارے کی طرف سے افواج پاکستان اور اسکے اثاثوں کے خلاف کسی کو بات کرنے کی جرات نہیں ہو گی ۔جسطرح جیو نے میڈیا کا نمبر دار بننے کی کوشش کی اسی طرح وہ اصلاح کا بھی نمبر دار بنے۔ پاکستان میں ہندو کلچر فروغ دینے اور ملک کو سیکولر بنانے کا ایجنڈے ترک کر دیں۔جیو کو پاکستان اور نظریہ پاکستان کا محافظ چینل بنائیں۔
آپ قوم کے دلوں میں بسیں گے۔میڈیا قوم کی تربیت کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔یہ کوئی ایک دن کی بات نہیں مسلسل ایک رویہ ہے اسکی اصلاح کریں جو الزام تراشی کی اس جرم کو قبول کر کے خود کو سزا کے لئے پیش کر دیں ۔لابنگ چھوڑیں ۔قانون کے مطابق سزا تسلیم کریں لابنگ سے انتشار پھیل رہا ہے۔
پاکستان کلمہ طیبہ کی نام پر معرض وجود میں آیا جس کے لئے لاکھوں افراد نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ملک کو اسوقت اندرونی خطرات کا سامنا ہے۔ وطن عزیز کے دفاع کے لئے قوم اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہانے کے لئے تیار ہے۔