کراچی (جیوڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اپنے کھلاڑیوں کو مشورہ دیا ہے کہ جنوبی افریقا کے مشکل دورے میں شکست سے خوف زدہ نہ ہوں اور باؤنسی پچوں پر وہی کامیاب ہوگاجو دلیری سے اپنا نیچرل کھیل کھیلے گا۔
نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ہوم سیریز میں شکست کے چند دن بعد پاکستانی ٹیم ایک اور مشکل مشن کی تکمیل کے لئے لاہور اور کراچی سے براستہ دبئی جوہانسبرگ روانہ ہوگئے۔
کپتان سرفراز احمد نے جنوبی افریقا روانگی سے قبل جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کھلاڑیوں کو یہی بتایا ہے کہ دلیر بن کر اپنا نیچرل گیم کھیلیں، ٹیم میں اکثریت نوجوان کھلاڑیوں کی ہے، چار پانچ کھلاڑیوں کے علاوہ اکثر کھلاڑی پہلی بار جنوبی افریقا کا دورہ کررہے ہیں، اس لئے ان پر دباؤ کم ہوگا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ مجھے اس ٹیسٹ ٹیم سے جیت کے لئے بڑی امید ہے، موجودہ ٹیم میں اظہر علی اور اسد شفیق ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، دونوں کی کارکردگی سے ٹیم کو فائدہ ہوگا، دونوں جنوبی افریقا کی پچوں کو اچھی طریقے سے جانتے ہیں اگر دونوں نے کارکردگی دکھائی تو پاکستان کو جیت سے روکنا مشکل ہوگا۔
کپتان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی نیوزی لینڈ کی شکست کو فراموش کردیں اور نئی سیریز میں نئے عزم سے حصہ لیں اگر پاکستان نے اپنی صلاحیت کے مطابق کارکردگی دکھائی تو ہم سیریز جیت سکتے ہیں۔
جنوبی افریقا کا دورہ کرنے والی قومی ٹیم میں کپتان سرفراز احمد، امام الحق، فخر زمان، اظہر علی، حارث سہیل،اسد شفیق، شان مسعود، بابر اعظم، محمد رضوان، شاداب خان، محمد عباس، حسن علی، محمد عامر، شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف شامل ہیں۔
فیملی مسائل کی وجہ سے یاسر شاہ کو فی الحال پاکستان میں رکنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ پاکستان ٹیم کے ساتھ بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور بھی جائیں گے جبکہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر اپنے والد سے ملاقات کرنے پہلے ہی جنوبی افریقا میں ہیں۔
ٹرینز گرانٹ لوڈن اور فزیو جنوبی افریقا میں ہیں جبکہ فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈ برن دبئی میں ٹیم کو جوائن کریں گے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیم کے ساتھ کھلاڑیوں کے اہل خانہ کو بھی جنوبی افریقا جانے کی اجازت دے دی ہے، کپتان سرفراز احمد کی بیگم اور بچے ان کے ساتھ نہیں جائیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقا کے مابین پہلا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر کو سینچورین میں کھیلا جائے گا اور دونوں ٹیمیں تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلے گی۔