بغداد (جیوڈیسک) عراق کے سیکیورٹی اور میڈیکل ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پیر کی شب بغداد کے جنوبی مغربی علاقے میں شیعہ مسلک کے پیروکاروں کے امام بارگاہ میں دوہرے خودکش حملے کے نتیجے میں کم سے کم پانچ افراد جاں بحق ہوئے۔
دالحکومت کے الیرموک ہسپتال کے ڈاکٹروں نے دوہرے خودکش حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد پانچ بتائی ہے جبکہ اس کارروائی میں چودہ افراد زخمی ہوئے۔
پولیس نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دو خودکش بمباروں نے الثورہ ضلع میں ابو الفضل العباس امام بارگاہ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا۔
فوری طور پر کسی نے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
یاد رہے 9 مئی کو مشرقی بغداد کے ایک بازار میں ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 08 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ جون کے اواخر میں اہل تشیعہ کو نشانہ بنانے والی ایک الگ کارروائی میں 02 افراد لقمہ اجل بنے۔
عراق نے 2017 میں کئی مہینوں کی کارروائیوں کے بعد داعش کی خود ساختہ خلافت کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔