پیانگ یانگ (جیوڈیسک) کوریائی صدر نے شمالی کوریا کو تجویز دی تھی کہ معاشی شعبے میں تعاون سے ممکنہ اتحاد کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ پیانگ یانگ نے اس تجویز پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اِسے کسی ’ذہنی مریض کا خیالی پلائو’ قرار دیا ہے۔ شمالی کوریا کے نیشنل ڈیفنس کمشن کی جانب سے جنوبی کوریا کی خاتون صدر کی اِس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اِسے ’منافقت اور دھوکہ دہی‘ سے تعبیر کیا ہے۔ اِس حوالے سے کمشن کے ایک ترجمان کا بیان ہفتے کے روز شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا پر نشر کیا گیا جس میں ترجمان نے کہا کہ جنوبی کوریائی صدر کی طرف سے اتحاد کا تذکرہ ان کے منفی خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔
شمالی کوریا کی صدر نے گزشتہ ماہ سابقہ مشرقی جرمنی کے ایک شہر ڈریسڈن میں تقریر کرتے ہوئے معاشی سطح پر تبادلوں اور انسانی ہمدردی کے تحت امداد میں اضافے کے ذریعے پیانگ یانگ کو جزیرہ نما کوریا کے ساتھ اتحاد کی پیشکش کی تھی۔ اِس موقع پر پاک نے مشرقی اور مغربی جرمنی کے اتحاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پرامن اتحاد کی ایک مثال ہے۔ اِس مخصوص نکتے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پیانگ یانگ کی نیشنل ڈیفنس کمشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جرمنی کا اتحاد ملک کے مغربی حصے کی جانب سے مشرقی حصے کو جذب کر کے عمل میں آیا۔