لدھا (جیوڈیسک) پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان کے پہاڑی علاقے بوبر میں گزشتہ روز پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ اسی علاقے میں ایک روز قبل ہونے والے بم دھماکے میں ایک آرمی افسر سمیت تین سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
قبائلی لوگوں اور طالبان ذرائع کے مطابق پیر کی دوپہر 3 سے چار بچے کے درمیان فورسز کے تین ہیلی کاپٹروں نے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ تاہم سیکیورٹی فورسز کی جانب سے رات گئے تک اس کارروائی کی تصدیق نہیں کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی میں اسی دوران شام چھ بجے شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی اور سراروغہ سے شیل بھی فائر کیے گئے۔ لیکن ان علاقوں سے اب تک کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاعات نہیں مل سکی ہے۔
واضح رہے کہ ان علاقوں میں میڈیا کی رسائی ممکن نہیں ہے۔ مقامی قبائلی افراد کا کہنا ہے فورسز کی کارروائی سے ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ یاد رہے کہ اتوار کے روز ایجنسی کے پہاڑی علاقے بوبر میں ایک سڑک کنارے بم کے دھماکے میں ایک فوجی افسر اور دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
اس واقعہ میں تین اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والے فوجی افسر کی شناخت لفٹیننٹ فہد کے نام سے ہوئی تھی، جبکہ ہلاک ہونے والوں میں دو اہلکار سلیم اور کاشف بھی شامل تھے حکام کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب یہ گاڑی میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ کی جانب جارہے تھے کہ راستے میں سڑک کنارے بم سے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔