جنوبی وزیرستان میں پولیو مہم کا آغاز

Polio

Polio

لدھا (جیوڈیسک) طالبان کی جانب سے پولیو مہم پر پابندی کے تقریباً 30 ماہ بعد پولیٹیکل انتظامیہ نے جنوبی وزیرستان میں مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پانچ سال سے کم 76720 بچوں کو چار روزہ مہم کے دوران پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

انتظامیہ نے ایجنسی کی چار تحصیلوں کے لیے 201 موبائل ٹیمیں تشکیل دی ہیں جہاں زیادہ تر احمدزئی وزیر قبیلہ آباد ہے۔ ایک افسر نے منگل کے روز بتایا کہ فوج اور لیویز اہلکار رضاکاروں کو سیکورٹی فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گھر گھر مہم شروع کردی گئی ہے جبکہ موبائل ٹیمیں اہم شاہراہوں کی چیک پوسٹوں پر موجود ہیں جہاں سفر کررہے بچوں کو بھی ویکسین دی جاسکے گی۔

دھائی سال قبل طالبان عسکریت پسندوں نے تمام طرح کی ویکسینیشن پر جنوبی اور شمالی وزیرستان میں پابندی عائد کردی تھی۔ ان کا الزام تھا کہ پولیو ٹیموں میں خفیہ ایجنسیوں کے افراد بھی شامل ہوتے ہیں جو ان کی معلومات اکٹھا کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وانا کے طالبان تاحال مہم کے حوالے سے خاموش ہیں۔

جنوبی وزیرستان میں یہ پابندی طالبان رہنما مولوی محمد نظیر کی جانب سے عائد کی گئی تھی جنہوں نے حکومت کے ساتھ امن معاہدہ کیا تھا جبکہ شمالی وزیرستان میں اسے حافظ گل بہادر نے نافذ کیا تھا۔ پابندی کے دوران جنوبی وزیرستان سے پولیو کے کم از کم 18 کیسز سامنے آئے۔

حکام کے مطابق پولیٹیکل ایجنٹ اسلام زیب نے وانا کے قبائلی عمائدین سے دو روز قبل ملاقات کی اور ان سے پیلتھ ورکرز کے ساتھ تعاون کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پولیو مہم میں خلل ڈالنے والوں کے ساتھ حکومت سختی سے نمٹے گی۔