ماسکو (جیوڈیسک) روسی خلائی جہاز سوچی 2014ء سرمائی اولمپکس گیمز کی مشعل لے کر زمین پر واپس لوٹ آیا۔ روسی خلائی جہاز سویز چار روز قبل تین خلا نوردوں کے ہمراہ سوچی اولمپک گیمز 2014ء کی مشعل لے کر خلاء میں گیا تھا جس کا مقصد اولمپک کھلاڑیوں کو بھی خلائی مشن کا حصہ بنانا تھا۔
خلا نوردوں نے خلاء میں چہل قدمی کرکے تاریخ رقم کر دی۔ روسی خلا باز اولگ کوتوو اور سرگئی ریزنسکی نے مشعل کو روشن کیے بغیر بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے باہر چہل قدمی کی۔ دونوں خلا بازوں کا کہنا ہے کہ مشعل خلا میں تقریباً چھ گھنٹے تک رہے گا۔ جمعرات کو قزاقستان کے بیکانور خلائی مرکز سے اولمپک مشعل کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن بھیجا گیا تھا۔
اس خلائی کیپسول میں مشعل کے ساتھ ایک روسی، ایک امریکی اور ایک جاپانی خلا باز سوار تھے اور یہ چھ گھنٹے میں بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پہنچا تھا۔ اس سے پہلے سال 1996 اور سال 2000 میں اولمپک مشعل کو خلا میں لے جایا گیا لیکن اس دوران مشعل کو اٹھا کر چہل قدمی نہیں کی گئی تھی۔
روس کے شہر سوچی میں سات فروری 2014 کو اولمپک مقابلوں کے شروع ہونے سے پہلے اولمپک مشعل 123 دن کے سفر کے دوران 65 ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ سرمائی اولمپکس گیمز اگلے سال روس کے شہر سوچی میں ہوں گے۔