اسپین چار لاکھ برطانوی شہریوں کو رہائشی پرمٹ جاری کر دے گا

Spain

Spain

اسپین (جیوڈیسک) ہسپانوی حکومت ’ہارڈ بریگزٹ‘ کی صورت میں اسپین میں مقیم تقریباﹰ چار لاکھ برطانوی باشندوں کو مستقل رہائش کے باقاعدہ اجازت نامے جاری کر دے گی۔ میڈرڈ حکومت آج ہی بریگزٹ سے متعلق اپنی پالیسی کا اعلان کرنے والی ہے۔

اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ سے جمعہ یکم مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق ہسپانوی روزنامے ’ایل پائس‘ نے آج اپنے آن لائن ایڈیشن میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ اسپین اپنی پوری کوشش کر رہا ہے کہ وہ برطانیہ کے یورپی یونین سے آئندہ اخراج کے لیے ہر حوالے سے تیار رہے۔

برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے یورپی یونین کے ساتھ بریگزٹ سے متعلق ایک باقاعدہ معاہدہ طے تو کر لیا تھا لیکن لندن میں ملکی پارلیمان نے ابھی تک اس معاہدے کی منظوری نہیں دی۔ دوسری طرف اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ برطانیہ اپنے اب تک کے اعلان کردہ پروگرام کے مطابق 29 مارچ تک یورپی یونین سے نکل جائے گا۔

برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے لیے بریگزٹ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے لیکن اگر لندن کو یونین کے ساتھ کسی ڈیل کے بغیر ہی بریگزٹ پلان پر عمل کرنا پڑا، تو اس کے لیے ماہرین ’ہارڈ بریگزٹ‘ کی اصطلاح استعمال کر رہے ہیں۔

ہسپانوی اخبار ’ایل پائس‘ کے مطابق میڈرڈ حکومت نے اپنی سیاسی تیاریوں میں یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ اگر برطانیہ کا یونین سے اخراج ’ہارڈ بریگزٹ‘ ہوا، تو اسپین اپنے ہاں مقیم تقریباﹰ چار لاکھ برطانوی شہریوں کو ملک میں مستقل رہائش کے سرکاری پرمٹ جاری کر دے گا۔

موبائل فون سروسز فراہم کرنے والے دنیا کے اس دوسرے بڑے ادارے کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ برطانیہ کو الوداع کہہ دینا خارج از امکان نہیں ہے اور ممکنہ طور پر یہ ادارہ اپنے ہیڈکوارٹرز جرمن شہر ڈسلڈورف میں منتقل کر دے گا۔ جرمن علاقے رائن لینڈ میں ووڈافون کے نئے کیمپس میں پانچ ہزار ملازمین کی گنجائش ہے۔ پھر یہ بھی ہے کہ جرمنی اس ادارے کی سب سے بڑی منڈی بھی ہے۔

روئٹرز کے مطابق میڈرڈ حکومت بریگزٹ سے متعلق اپنے پالیسی پلان کی تفصیلات آج ہی یکم مارچ کو جاری کرنے والی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ’ہارڈ بریگزٹ‘ کی صورت میں اس فیصلے کا اطلاق جس طرح اسپین میں مقیم لاکھوں برطانوی باشندوں پر ہو گا، اسی طرح میڈرڈ کی خواہش ہو گی کہ لندن حکومت بھی ان ہزارہا ہسپانوی شہریوں کو برطانیہ میں رہائش کے پرمٹ جاری کرے، جو وہاں رہتے اور کام کرتے ہیں۔

روزنامہ ’ایل پائس‘ کے مطابق اس منصوبے کا اطلاق جبرالٹر پر بھی ہو گا۔ میڈرڈ حکومت کی طرف سے اس پالیسی کے اعلان کے بعد اس کی تفصیلات فوراﹰ ہی منظوری کے لیے ملکی پارلیمان کو بھجوا دی جائیں گی۔ اس عمل میں زیادہ تاخیر اس لیے نہیں کی جائے گی کہ اسپین میں قبل از وقت ہونے والے اگلے عام انتخابات کے پیش نظر جلد ہی ملکی پارلیمان تحلیل کر دی جائے گی۔

ہسپانوی حکومت نے گزشتہ ماہ عوامی شعبے میں تقریباﹰ ساڑھے سترہ سو نئے ملازمین کی بھرتی کا حکم بھی جاری کر دیا تھا۔ یہ وہ اضافی سرکاری اہلکار ہوں گے، جن کی میڈرڈ حکومت کو بریگزٹ کے بعد خاص طور پر اپنی زمینی اور سمندری سرحدوں کی نگرانی اور کسٹمز کنٹرول کے شعبوں میں ضرورت پڑے گی۔