اسپین: آئینی عدالت کی طرف سے کاتالونیا کا ریفرنڈم 5 ماہ کیلئے معطل

Constitutional Court

Constitutional Court

بارسلونا (جیوڈیسک) اسپین کی آئینی عدالت نے پیر کی شام اپنے ہنگامی سیشن میں کاتالونیا کی علیحدگی کے لیے اعلان کردہ ریفرنڈم کے خلاف ہسپانوی حکومت کی آئینی پٹیشن کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ریفرنڈم کے انعقاد کو 5 ماہ کے لیے معطل کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کاتالان پارلیمنٹ نے ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے مطابق کاتالونیا کی حکومت کو آزادی کے لیے ریفرنڈم کروانے کا اختیار دیا تھا جس پر 9 نومبر 2014 ء کو کاتالونیا بھر میں اسپین سے علیحدگی کے لیے ریفرنڈم کے انعقاد کا اعلان کیا گیاتھا۔

کاتالان حکومت کا موقف ہے کہ کاتالونیا کی اپنی تاریخ اور ثقافت ہے اور وہ ریفرنڈم کے ذریعے اپنی عوام سے جاننا چاہتے ہیں کہ وہ ا سپین کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا الگ خود مختار مملکت قائم کرنا چاہتے ہیں۔ادھر حکومت کا موقف ہے کہ ریفرنڈم کا اختیار صرف مرکزی حکومت کے پاس ہے۔

اور کاتالونیا کی حکومت کی طرف سے یکطرفہ طور پر ایسے قانون کی منظو ری اور ریفرینڈم کا اعلان اسپین کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے اور خلاف آئین ہے، پیر کی صبح ہسپانوی وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے۔

اسپین کی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں کاتالونیا کے ریفرنڈم کے غیر آئینی قرار دلوانے کے لیے آئینی عدالت میں اپیل کے مسودہ کی منظوری دی گئی جس کے بعد ایڈووکیٹ جنرل آف ا سپین کی طرف سے آئینی عدالت میں پٹیشن دائر کی گئی جس پر عدالت نے اپنے ہنگامی سیشن میں حکم امتناعی جاری کیا۔