بارسلونا (جیوڈیسک) ہسپانوی سکولوں میں سرکاری طور پر مذہبی تعلیم حاصل کرنے کی سہولت کا قانون لاگو کر دیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت مسلمان بچوں کے لئے اسلامی تعلیم کے چھ کورس رکھے گئے ہیں جن سے وہ اپنی مذہبی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہونگے۔
تمام اسلامی تعلیم قرآن اور سنت کے عین مطابق ہوگی۔ اس میں کسی بھی خاص مسلک کی تعلیم شامل نہیں ہے۔ سپین بھر میں مقیم پاکستانی فیملیز نے پاکستانیوں کی فلاحی، مذہبی، سماجی اور سیاسی جماعتوں کے نمائندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قانون سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسلمان بچوں کے بہتر مستقبل اور ان کو اسلامیات سے بہرہ مند کرنے کے لئے اکھٹے ہو کر کام کریں تاکہ اس قانون سے مسلمانوں کے بچے اپنی روایات کے امین بن سکیں۔
واضع رہے کہ سپین کے 1992ء کے آئین میں یہ قانون شامل تھا کہ مقامی سکولوں میں دوسرے مذاہب کے بچے اپنی مذہبی تعلیم حاصل کر سکیں لیکن تارکین کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے اس قانون پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ 26 نومبر 2014ء کو اس قانون میں ترامیم کی گئیں اور 25 فروری 2015ء کو یہ قانون لاگو کر دیا گیا۔
مذہبی تعلیم کے اس قانون کی آئینی ترامیم شائع کر دی گئی ہیں جس کے مطابق تمام مذاہب کے بچے سرکاری اور نیم سرکاری سکولوں میں اپنی مذہبی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔