بارسلونا (جیوڈیسک) ایکشن فلمیں کس طرح نوجوانوں کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہیں اس کاایک مظاہرہ اسپین میں نظر آیا جہاں 13 سالہ طالب علم نے اپنے ٹیچر کو قتل جب کہ دوسری ٹیچر سمیت دیگر 4 افراد کو زخمی کر دیا۔
اسپین کے دارالحکومت بارسلونا کے اسکول میں معمول کے مطابق کلاسز جاری تھیں کہ ایک طالب علم اس دوران اچانک کلاس میں داخل ہوا اورچاقو نکال کر خاتون ٹیچر پر حملہ کردیا، واقعے کے وقت ٹیچر کی چیخ کی آواز سن کر برابر میں موجود ٹیچر بھی وہاں پہنچا جس نے اس خاتون کو بچانے کی کوشش کی تاہم حملہ آور بلا کسی خوف و خطر دوسرے ٹیچر پر بھی حملہ کردیا
طالب علم کے اس حملے میں خاتون کو بچانے کے لیے آنے والا ٹیچر شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جب کہ اس حملے میں ایک ٹیچر سمیت مزید 3 طلبا بھی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر حملہ آور طالب علم کو گرفتار کرلیا۔
حملہ آور طالب علم نے کچھ روز قبل 25 اساتذہ کی لسٹ دیتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ اپنے تمام ٹیچرز کو قتل کردے گا لیکن اس کے طالب علم ساتھیوں نے اسے مذاق سمجھ کر ٹال دیا تھا جب کہ اسپین ٹیچرز یونین کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ کا یہ پہلا واقعہ ہے کہ کسی طالب علم نے اپنے ٹیچر کو قتل کیا ہو۔
اسپین کے قانون کے مطابق 14 برس سال سے قبل کی عمر میں جرم کرنے پر سزا لاگو نہیں ہوتی اس لیے اس طالب علم کی عمر اگر 13 سال کی تصدیق ہوجاتی ہے تو اسے سزا نہیں ہوسکے گی۔