لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ایاز صادق جب بات کررہے تھے تو کیا اسپیکر سورہے تھے؟ انہوں نے الفاظ حذف کیوں نہیں کرائے؟
لاہور میں انسداد منشیات کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کو انتقامی کارروائی کے سوا کوئی کام نہیں، حکومت کو اپوزیشن کے بیانات بھارتی بیانیے سے منسوب کرنے کے سوا کچھ کام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آٹا، چینی اور بجلی کی قیمتوں کی مد میں عوام کو اربوں روپے زیادہ دینا پڑے، حکومتی فیصلے بروقت نہ ہوئے جس کی وجہ سے بوجھ عوام پر پڑا، کابینہ ارکان خود بتارہے ہیں کہ پانچ پانچ گھنٹے کی میٹنگ ہوتی ہے، ایجنڈا کچھ ہوتا ہے اور وزیراعظم کہتے ہیں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔
رانا ثنا نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نے آئی جی جیل کو بلا کر دھمکی دی کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو کوئی سہولت نہ دی جائے، اگر انہیں کوئی سہولت دی تو آپ کو نہیں چھوڑوں گا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں کی گئی بات کہیں چیلنج نہیں ہوسکتی، ایاز صادق جب بات کررہے تھے اور ان کی بات سے غلط معنی نکالے جاسکتے تھے یا الفاظ آگے پیچھے تھے تو کیا اسپیکر سوئے ہوئے تھے، اسپیکر بیان حذف کردیتے وہ شائع نہیں ہوتا جب کہ حکومتی ٹیم بھی ایوان میں موجود تھی انہوں نے بھی کوئی اعتراض نہیں کیا، پی ڈی ایم (ن) لیگ اور ان کی قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے نفرت، انتقام اور ہرزہ سرائی کی جارہی ہے۔
رانا ثنا نے مزید کہا کہ انتقام کی مہم جوئی نااہل اور نالائق حکمران ٹولہ چلارہا ہے، یہ آگ ابھی عدالتوں اور ایوانوں میں ہے اگر یہ آگ گلی محلوں تک پھیلی تو حالات کسی کے بس میں نہیں رہیں گے، چیف جسٹس پاکستان، آرمی چیف، چیئرمین نیب سے اپیل کرتا ہوں کہ صورتحال کو دیکھیں۔